گلّو اور لومڑ عبداللہ اذفر کسی چراگاہ میں ایک چالاک لومڑ گھوم رہا تھا۔ وہ بہت بھوکا تھا لیکن اس کے پاس کھانے کو کچھ نہ تھا۔ اتنے میں وہاں گُلّو آگیا۔ گُلّو ایک چھوٹا
وہ بہت تیزی سے اپنا سامان اور ضروری چیزیں بیگ میں ٹھونس رہی تھی۔ یہ چھوٹا سا ہینڈ بیگ اس نے احتیاطاً خرید کر رکھ لیا تھا۔ اسے اندازہ تھا کہ شہنام سے تعلقات استوار
” ہاں میں ، غصہ ٹھنڈا ہوا تمہارا؟”سلمان اس کے پاس ہی کرسی پر بیٹھ گیا۔ ”کیسا غصہ؟یہ غصہ نہیں تھا۔ ”کنول طنزیہ انداز میں ہنستے ہوئے بولی۔ ” اپنے آپ پر ظلم کیوں کرتی
”ہاں کیوں؟” فوزیہ نے سوالیہ انداز میں ہی کہا۔ ” مشکل ہے۔”رعنا نے طنزیہ انداز میں جواب دیا۔ ” نہیں میں کل باجی سے کہتی ہوں مجھے کوئی کام وام دلوائیں۔” فوزیہ نے بے پروائی
گھوڑا، ہرن اورشکاری ضیاء الرحمن ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک ہرن اور گھوڑے میں گہری دوستی تھی۔ ایک دن کسی بات پر ان کی لڑائی ہوگئی۔ ہرن بہت پُھرتیلا تھا اس نے خوب اُچھل
غریب لکڑہارا احمر بخاطر تہران میں حامد نامی ایک بوڑھا لکڑ ہارا اور اس کی بیوی رہتے تھے۔ ایک دن حامد نے جنگل میں پرُانا اور جُھکا ہوا برگد دیکھا۔ حامد نے اُس پر کلہاڑے
گائے کے سینگ باذلہ سردار ایران کے کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا۔ اُس کے دو بچے تھے۔ بیٹی کا نام نور اور بیٹے کا نام عمر تھا۔ کسان نے ایک خوب صورت گائے