”ہاں یار تھکن ہے کافی… ابھی ابھی لاہور سے آیا ہوں… سارا دن بڑی مصروفیت رہی۔” شیر دل نے اسے ٹالنے کے بجائے جھوٹ بولنا زیادہ بہتر سمجھا تھا۔ ”اچھا تو سوجاتے پھر بلکہ ابھی
اب چڑنے اور کوفت میں مبتلا ہونے کے دن خالد صاحب کے تھے کیونکہ لانج میں زیادہ تر انہی کا بسیرا ہوتا. اخبارات و رسائل پڑھنے اور خبریں سننے کے شیدائی تھے۔ ساتھ میں چائے
کئی دن بعد آج موسم کافی خوشگوار تھا… آسمان سرمئی بادلوں سے ڈھکا ہوا تھا… میں گھر میں بیٹھے بیٹھے اکتا سا گیا تو سوچا آج کچھ باہر کی سیر ہوجائے … تازہ دم ہو
اپنے نانا کو حوالات کے پیچھے دیکھ کر چڑیا ہل کر رہ گئی تھی۔ اس کی زندگی کی تکلیف دہ یادوں میں ایک اور یاد کا اضافہ ہوگیا تھا۔تھانے دار نے زمین کی جعلی رجسٹری
ہڑپہ اور موہنجو دڑو کی کہانی کہانی بڑی پرانی! سمیع اللہ حامد۔ بحرین اِدھر آؤ بچو! کہانی سنو! کہانی ہماری زبانی سنو! کہانی یہ ماضی کی سوغات ہے یہ صدیوں پرانی ملاقات ہے کنارے پہ
آؤ چلتے ہیں لاہور ارسلان اللہ خان کیوں ہوتے ہو اتنے بور آؤ چلتے ہیں لاہور دیکھو داتا کا دربار گھومو باغِ شالیمار ماڈل ٹاؤن، سبزہ زار چوبُرجی کے یہ مینار چڑیا گھر ہے جیسے
میٹھے بول ضیاء اللہ محسن جب بھی بچو بولو تم لب اپنے جب کھولو تم لہجہ ایسا، من کو بھائے اور باتوں سے خوشبو آئے منہ سے نکلیں میٹھے بول بول بھی ایسے کہ انمول