اسے بہت اچھی طرح دروازے بند کرنا یاد تھا کیونکہ وہ رات کو کسی ٹور سے بہت لیٹ واپس آیا تھا۔ اس کی آمد پر شہر بانو نے اندرونی دروازہ کھولا تھا۔ شیر دل اگر
تالاب کا مینڈک ایک دفعہ کا ذکر ہے۔ ایک شہزادی تالاب کے کنارے سونے کی گیند سے کھیل رہی تھی۔ کہ اچانک اس کی گیند پانی میں گر گئی۔ شہزادی روتے ہوئے کہنے لگی: ”کوئی
اسپیس شپ کا فرار علینا ملک بازل، وہاج اور فاتح بلا کے شرارتی اور بے حد ذہین بچے تھے۔ پورا محلہ ان کی شرارتوں سے واقف تھا۔ ایک دن وہاج نے فاتح اور بازل کو
سونے کا انڈا احمد عدنان طارق ایک کھیت کے کنارے ایک بھوری مرغی رہا کرتی تھی جو روز بھورے رنگ کا ایک انڈا دیتی۔ ایک دن مرغی نے سوچا: ”اے کاش! میں کبھی سونے کا
شامو اور بابو رِدا سلیم علی پور کے گاؤں میں دو گھوڑے شامو اور بابو رہتے تھے۔ بابو صحت اور جسامت میں خوب تھا جب کہ شامو بے چارا دبلا پتلا۔ ان دونوں کی آپس
درزی اور راجا انعم سجیل کسی جنگل میں راجہ نام کا ایک ہاتھی رہتا تھا۔ وہ روز نہانے کے لیے ندی پر جایا کرتا۔ راستے میں درزی کی دکان تھی۔ راجہ روزانہ اُس درزی کی
پڑھاکو روبینہ لبنیٰ حمید کسی قصبے میں روبینہ نام کی ایک لڑکی رہتی تھی۔ اُس کے پاس ڈھیر ساری کتابیں تھیں لیکن اُسے اِن کتابوں سے کوئی دل چسپی نہ تھی۔ ایک دن روبینہ کا