سائیں! سنو تو، بہت درد ہے۔ جسم تھر کی خشک سالی سہتی ہوئی زمین کی طرح دراڑوں سے بھرا ہے سائیں۔ یہ رخنے بھی عام دراڑوں سے زیادہ پاٹ دار ہیں اور جیسے ہر پاٹ
حضرت موسیٰ کے وصال کے بعد بنی اسرائیل نے کچھ عرصہ تو راہِ ہدایت پر گزارا۔ لیکن بعد میں وہ بدعت اور گمراہی کے راستے پر چل پڑے۔ ان میں معمولی معمولی باتوں پر لڑائی
یوسف نام کی مٹھاس ابھی تک برقرار تھی ۔ وہ اب بھی اسی طرح خوبصورت تھا، مگر اب اسے ”سائیں ”نام میں پہلے سے زیادہ کشش محسوس ہوتی تھی ۔یہ نام اب واقعی زیادہ پُر
اس بات میں کتنی گہرائی اور درد تھا۔ اگر آج میں سوچوں تویہ سو فیصد درست ثابت ہوتی ہے۔بڑی آنٹی واحد شخصیت تھیں جنہوں نے اپنے بڑوں کی باتوں کو ناصرف اپنایا بلکہ اپنے بھانجے
”امی تصویریں دیکھیں لیزا کی؟ کیسی لگیں آپ کو؟” فاخر نے اشتیاق سے پوچھا۔ ”ہاں! اچھی پیاری لڑکی ہے، مگر ہے کون؟” ”امی میری کلاس فیلو ہے۔ اس کے والد کا یہاں سپراسٹور ہے جہاں