”مردوں کی طرف سے کتنا سپورٹ ملی؟” سمیع نے پوچھا۔ ”میں کہہ سکتی ہوں میرے ماں باپ نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔ دوستوں نے خاصی طور پر ایک دوست ریحان جو پروگرام دیکھ رہا ہو
وہ کہتی گئی تھی۔ سلطان پلکیں جھپکائے بغیر اسے دیکھ رہا تھا جب وہ خاموش ہوئی۔ تو سلطان نے کہا۔ ”کس شخص کی وجہ سے؟” مومنہ نے اسکرپٹ میز پر رکھتے ہوئے کہا۔ ”سلطان کی
فوزیہ کے گھر والے آج بہت دنوں بعد ایک ساتھ مل کر بیٹھے تھے۔رحیم بات توماں سے کررہا تھا لیکن اس کی نظریں فوزیہ کی طرف تھیں جیسے اس کے تاثرات جانچنے کی کوشش کررہا
”اس آسمان پر تمہیں سب سے خوب صورت اور روشن کیا چیز نظر آرہی ہے؟” اسے باہر عقبی باغیچے میں لے جاتے ہوئے اس نے آسمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا تھا جہاں چاند
عبدالعلی کیاری میں ایک چھوٹا سا پودا لگا رہے تھے۔ اتنے انہماک اور احتیاط سے کہ انہیں قلبِ مومن کے آنے کا پتا ہی نہیں چلا۔ وہ ان کے عقب میں کھڑا ان ننھے ننھے
”اس شہرت سے میں نے کچھ نہیں کمایا۔ جہانگیر کے علاج کے پیسوں کے علاوہ، تم مجھے جانتے ہو پھر بھی یہ کہہ رہے ہو۔” ”میں نہیں کہتا یار۔ میرے ماں باپ کہتے ہیں۔ انہیں