![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2020/05/shareek-e-hayat-850x560.jpg)
شریکِ حیات أ قسط ۱
دھواں پتلی لکیر کی طرح باورچی خانے کی کھڑکی سے نکل کر صحن میں بگولے بناتا ہوا، ہوا کے ساتھ تحلیل ہوتا جارہا تھا۔”سندھیارانی!او’پائے’ پک گئے رانی؟” حسن بخش ہینڈ پمپ پر پائوں دھوتے ہوئے
دھواں پتلی لکیر کی طرح باورچی خانے کی کھڑکی سے نکل کر صحن میں بگولے بناتا ہوا، ہوا کے ساتھ تحلیل ہوتا جارہا تھا۔”سندھیارانی!او’پائے’ پک گئے رانی؟” حسن بخش ہینڈ پمپ پر پائوں دھوتے ہوئے
حسن نے کہا: ’’اللہ کارساز ہے، بہت بندہ نواز ہے۔ یقیناًکوئی ایسا شخص بھیجے گا جو صاحبِ حسن و جمال ہو، صاحبِ متاع و مال ہو، کردار کی شرافت سے مالا مال ہو۔‘‘ زلیخا ہنسی
حسن بدر الدین انہی سوچوں میں غلطاں و پیچاں تھا کہ اس کے کمرے کا دروازہ کھلااور زلیخا اندر داخل ہوئی۔ آتے ساتھ ہی دیوارٹٹول کر پرزہ دبایا اور روشی جلائی۔ حیران ہوکر بولی۔ ’’کیا
آنکھیں کھولنے والی کہانی، چوتھے درویش کی زبانی: چوتھے درویش کی باری آئی تو اس نے بہ اندازِ دلربائی و بے نیازی اپنی سگریٹ کی راکھ جھڑائی اور اپنی سرگزشت یوں سنائی ۔ یار بات
وہ مردِ پیر دانت پیس کر بولا۔ ’’میں خوب جانتا ہوں کیسی چوٹ لگی ہے۔اچھی طرح خبر ہے مجھے بہکی بہکی باتوں کی وجہ کی۔ بچوُ، جس دن تم پکڑے گئے نا، کالج میں تمہارا
بال کی کھال غلام رسول زاہد شیخ کریم کا شادی ہال شادی ہال میں شیخ اقبال شیخ اقبال کے ہاتھ میں تھال تھال کے اوپر سُرخ رومال سُرخ رومال کے نیچے دال دال کے اندر
ڈاکٹر بلّو بلونگڑا کا کلینک پوپو کا عزم نوید احمد خان الف نگر میں آج بہت خوش گوار صبح تھی۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ ڈاکٹر بلّو بلونگڑا اپنا ٹریک سوٹ پہنے واک کررہے
”ہم نے بھی پڑھ رکھا ہے سب ۔ جانتے ہیں سب ۔“ ”مگر مانتے نہیں ہیں۔“ اس نے سر اٹھا کر سب کی جانب دیکھا ۔ ”تو ہوش میںہے ؟“ زمان خان نے سر پیٹ
Alif Kitab Publications Dismiss