![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2022/07/Final-ArmaanRehGaye-850x560.jpg)
ارمان رہ گئے — حمیرا نوشین
”لِکھ خالہ حبیبن مع اہل و عیال” اماں نے عینک درست کرتے ہوئے معمر کو کارڈز لکھوانے شروع کئے ”لکھ دیا اماں” اُس نے لکھا ہوا کارڈ ایک سائیڈ پہ رکھا اور دوسرا کارڈ یہ
”لِکھ خالہ حبیبن مع اہل و عیال” اماں نے عینک درست کرتے ہوئے معمر کو کارڈز لکھوانے شروع کئے ”لکھ دیا اماں” اُس نے لکھا ہوا کارڈ ایک سائیڈ پہ رکھا اور دوسرا کارڈ یہ
”لالہ! اتنے پیسوں سے کام چل جائے گا؟” حکیم صاحب نے پیسے ہاتھ میں پکڑے انہیں گنا اور مایوسی سے سر ہلایا۔ ”بڑے ہسپتالوں میں تو بیٹا داخلے داخلے میں ہی اتنی رقم نکلوا لیتے
زندگی اگر بے کیف ہو تو اس میں آنے والا بدلاؤ، بھی کوئی معنی نہیں رکھتا ہے اور نہ ہی مزاج میں ارتعاش پیدا کرتا ہے۔ ایسے میں انسان روبوٹ بنا اپنے ریموٹ کے بٹن
اشتیاق احمد کا نام آتے ہی ذہن میں انسپکٹر جمشید،ایک مستعد ،ایمان دار اور محب وطن پولیس آفیسر کا خاکہ بننے لگتا…محمود، فاروق اور فرزانہ کی نوک جھونک، شرارتیں،غیر معمولی ذہانت اور بر وقت سمجھ
اور یوں اُس ویک اینڈ پر جب کہ وہ اپنے شہر آئی ہوئی تھی ۔ وہ دونوں بنا بتائے اُ ن کی طرف آگئے ۔ اماں بے حد حیران تھیں کہ اس کی میڈم اُس
پاکستان میں موجود نوّے فیصد لڑکیوں کی طرح ہم بھی یہ مانتے ہیں کہ عورت اور باورچی خانے کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ کافی غوروخوض کے بعد ہم نے حقوق نسواںکی کھلی پامالی کرتی
”مجھ سے تو نہیں بولی جاتی اتنی اُردو۔ اُف! عجیب سی ہے یہ زبان۔ اردو لکھنا اور پڑھنا تو عذاب ہے۔” وہ روانی سے انگریزی میں کہتی ہوئی اکتائی سی لگ رہی تھی۔ “It’s so
٭ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ سینئرز کی تحریریں آپ پڑھے بغیر ہی آگے بھیج دیتی ہیں؟ انجم: ایسا ہرگز نہیں ہے۔ بہت دفعہ ہماری سینئر رائٹرز بھی کچھ ایسا لکھ کر بھیج
Alif Kitab Publications Dismiss