![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2023/11/aab.jpg)
آبِ حیات — قسط نمبر ۱۰ (یا مجیب السائلین)
’’میں اس کتاب کو ایڈٹ کروں گی۔‘‘ اس نے جواب دینے کے بجائے دوسری ہی بات کی۔ وہ جیسے کچھ اور محظوظ ہوا۔ ’’یعنی مجھے مومن بنادوگی؟‘‘ ’’وہ زندگی میں نہیں بناسکی تو کتاب میں
’’میں اس کتاب کو ایڈٹ کروں گی۔‘‘ اس نے جواب دینے کے بجائے دوسری ہی بات کی۔ وہ جیسے کچھ اور محظوظ ہوا۔ ’’یعنی مجھے مومن بنادوگی؟‘‘ ’’وہ زندگی میں نہیں بناسکی تو کتاب میں
’’سبین! اپنے دل میں فضول خدشے نہ پالو۔ خدشے کسی زرخیز پودے کی طرح تیزی سے نشوونما پا کر بد گمانی کی شکل میں تن آور درخت بن جاتے ہیں اور خوشیوں کو لپیٹ میں
’’کیا مسئلہ ہے فرقان! تم مجھے صاف صاف کیوں نہیں بتادیتے…؟ کیا چھپا رہے ہو تم؟ کیوں ضرورت ہے مجھے اتنے لمبے چوڑے ٹیسٹس کی؟‘‘ سالار اب پہلی بار واقعی کھٹکا تھا۔ فرقان کو احساس
نادر کو ماما کے ہاتھ کے کھانے بہت پسند آئے۔ وہ مجھ سے پوچھنے لگے کہ آیا میں نے ماما سے یہ سب بھی سیکھا ہے یا صرف بنائو سنگھار ہی آتا ہے۔ میں ماما
آئیے! مجھ سے ملیے ، میرا اور حضرتِ انسان کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ شاید میں تب ہی معرضِ وجود میں آگیا تھا جب انسان کو پیدا کیا گیا تھا۔ میرے اچھے ہونے کی
غلام فرید نے خود زندگی میں کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس جیسا کمی کمین مسجد کے امام کے ساتھ کبھی اس طرح بات کرے گا، لیکن کسی نے ٹھیک کہا ہے… پیسہ بڑی کُتی
فاخرہ بیگم کی حیثیت اب گھر میں نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی۔ صباحت نے گھر کا سارا کنڑول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ اس نے کام کے لیے ایک نوکرانی بھی رکھ لی
وہ ان کی باتوں کے جواب میں بولنے کے قابل ہی نہیں رہا تھا، وہ ٹھیک کہہ رہے تھے۔ اس نے کئی بار ڈاکٹر سبط علی کو سود کے حوالے سے بات کرتے سنا تھا…
Alif Kitab Publications Dismiss