”ہائے کوئی اس لڑکی کو رُلا ہی دیتا ورنہ اس کے اندر تو ورم بن جائے گا۔” یہ وہ نصیحتیں اور مشورے تھے جو ہر بڑی بوڑھی نسیم کے پاس بیٹھتے، اٹھتے اور گزرتے اسے
آم پھلوں کا بادشاہ ہے اسی لیے سب کا راج دلارا ہے۔ امیر، غریب سب کی آنکھوں کا تارا ہے۔ اسی لئے سخن کے بادشاہ مرزا غالب نے پھلوں کے بادشاہ کے بارے میں کہا
امی امی! مجھے علی نے مارا، زویا روتی ہوئی مسز کمال کے پاس آئی۔” نہیں امی! زویا جھوٹ بول رہی، امی میں نے نہیں مارا۔” علی جھوٹ موٹ کا منہ بناتے ہوئے بولا۔ مسز کمال
میں اس وقت جس جگہ پر موجود ہوں وہ میرا کمرہ ہے، جہاں فی لحال نیم تاریکی ہے۔ کمرے کا احاطہ خاصہ تنگ ہے۔ عقبی دیوار پر موجود ایک ننھے سے روشن دان سے ہلکی