Vertical Grid Post

سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب 8

لئے طبقاتی فرق کوئی معنی نہیں رکھتا تھا۔ میری بہن نے فون پرپوچھا کہ آپا لاہور سے کیا لے کرآئوں۔ میں نے جواب دیا کہ ابو کی وردی والی تصویر سے آنا۔ بہن سن کر

Loading

Read More »
سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب 7

حیدر نے اپنی والدہ کو مشورہ دیا۔ ”ہاں ٹھیک ہے۔ یہی والا بیگ ہم بھی لے لیتے ہیں، کچھ سامان اس میں رکھ لیں گے۔” انہوں نے اطمینان سے کہا اور خریداری میں مصروف ہوگئیں۔

Loading

Read More »
سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب 6

روایتی لباس تھا۔ ”آپ کا لباس بہت منفرد ہے۔ کیا یہ یہاں کا روایتی لباس ہے؟” ہم نے بے ساختہ پوچھا۔ ”جی ہاں ۔ یہ اس علاقے کا قدیم اور روایتی لباس ہے۔ ہم آج

Loading

Read More »
سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب 5

(مولوی مولانا روم کبھی بھی نہ بنتا اگر وہ شمس تبریز کا غلام نہ بنتا۔) علامہ اقبال بھی مولانا رومی کو اپنا روحانی پیشوا مانتے تھے اور ان کے کلام سے متاثر تھے۔ مولانا رومی

Loading

Read More »
سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب 4

وہ لڑکا کچھ حیران ہوا اور یہ ناگواری بھری حیرانی تھی۔ ”ہاں ہاں کیوں نہیں، حیدر بیٹا یہ سامان اٹھا لو اور باجی کے ساتھ چلے جائو۔ یہ سامان ان کے کمرے میں رکھ دینا۔”

Loading

Read More »
سفرنامہ

استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) | باب2

قریب ہی واقع تھی۔ برقی روشنیوں میں جگمگاتی استقلال اسٹریٹ پر بہت رونق تھی اور سیاحوں کا رش تھا۔ یہاں مختلف برانڈز کی دکانیں بھی تھیں۔ ایک ریڑھی والا سنگھاڑے سے ملتا جلتا پھل بیچ

Loading

Read More »
error: Content is protected !!