![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2024/05/Ajnabi-850x560.jpg)
اجنبی — لبنیٰ طاہر
ساجد تھکا ہارا گھر لوٹا جمیلہ نے اسے دیکھتے ہی آڑے ہاتھوں لیا:”اتنی رات گئے تک باہر کیا جھک مارتے رہتے ہو ۔تنخواہ تو تم اتنی کم رکھتے ہو میرے ہاتھ میں!” اِس کے طرزِ
ساجد تھکا ہارا گھر لوٹا جمیلہ نے اسے دیکھتے ہی آڑے ہاتھوں لیا:”اتنی رات گئے تک باہر کیا جھک مارتے رہتے ہو ۔تنخواہ تو تم اتنی کم رکھتے ہو میرے ہاتھ میں!” اِس کے طرزِ
”میں سمجھتا ہوں پر اس میں تمہاری کیا غلطی ہے؟حالتیں اگر اتنی غیر مناسب ہیں تو اس میں بھی عمل دخل تمہارے اپنے گھر والوں کا ہے۔جس نے گناہ کیا ہے وہ سوال کرنے کا
وہ موسمِ زرد کی ایک شام تھی! اس دن بھی وہ ریسٹورنٹ کی اسی نشست پراُداس بیٹھا تھا، جہاں وہ اپنی مرحومہ بیوی روزینہ کے ساتھ اکثر شام کافی پیتے ہوئے ڈھیروں باتیں کیا کرتا
”گامو کے گھر کے آگے سے گزر کر جائے گی بارات۔” چوہدری مراد کی بارات جانے کے لئے تیار کھڑی تھی جب تاجور نے چوہدری مراد کے گھوڑے کی باگ پکڑ کر سب سے آگے
بتول آخری چوڑی پھینک کر کھڑی ہوگئی تھی۔ وہ اور موتیاHansel اورGretel تھے پر اُن کی کہانی Hansel اورGretel والی نہیں تھی۔HanselاورGretel نے جنگل میں گم ہوجانے ، راستہ یاد رکھنے کے لئے اپنے پاس
اندھیروں کے سفر میںدور سے نظر آنے والی روشنی ۔۔۔۔اور گہرا ئیوں میں گرتے ہوئے دل کی بلند دھڑکنیں ، اُداسیوں میں کہیں دور سے آنے والی گونج ۔۔۔۔ اور تنہائی کی وحشت میں آنکھوں
”ہاں ہاں پتر جا۔۔ ”سب ”سے مل کر آنا۔میں تیرے لئے دوسری ہانڈی چڑھاتی ہوں۔”اماں بھی اُٹھ کھڑی ہوئی۔ ”نہیں اماں۔۔ دوسری ہانڈی چڑھانے کی ضرورت نہیں،جو تو پکا رہی ہے میں وہی کھالوں گا۔”
”تو… کیا میں چوڑیاں پہن کر تماشا دیکھتا رہوں؟” اس نے لفظوں کی جگہ جیسے انگارے چباتے ہوئے جواب دیا۔ ”ہمیں حیدر کو نہیں… ایمان کو پکڑنا چاہیے… کیوںکہ ایمان ہماری آنکھوں میں دھول جھونکے
Alif Kitab Publications Dismiss