Vertical Grid Post

الف کتاب

بڑا افسر — صبا احمد

لوگوں کی نظریں خود پر ٹکتی دیکھ کر اسے ایک عجیب سی کوفت کا احساس ہوتا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لوگوں کی نظروں میں اس کے لیے کبھی حقارت ہوتی تو کبھی شرارت، کبھی دکھ ہوتا تو کبھی

Loading

Read More »
افسانہ

کرتا — دلشاد نسیم

ہائے کاش تو کہتا، تاجی دریا میں کود جا میری خاطر تو میں ہنس کر کود جاتی۔۔ اب بھی کودی ہوں پر یہ دریا نہیں آگ ہے۔ روز جلتی ہوں ۔روز مرتی ہوںتیرے ساتھ قدم

Loading

Read More »
افسانہ

۱۳ ڈی — نفیسہ سعید

آج مسز قریشی کے گھر قرآن خوانی تھی اور کبریٰ جو کہ ان کی بہو کی ٹوہ لینے کے لیے نہ جا سکی تھی، اُسی لڑکی کو دیکھنے کی خاطر چار بجے ہی تیار ہو

Loading

Read More »
آرٹیکلز

الفاظ کا احتجاج — ہما شہزاد

رات کا آخری پہر تھا حرف اپنے بستر پہ لیٹا اونگھ رہا تھا۔ اس کے ساتھ والے بیڈ پہ لیٹا حرف کسی گہری سوچ میں ڈوبا ہوا تھا۔ نیند اس کی آنکھوں سے کوسوں دور

Loading

Read More »
افسانہ

لال فیتا — امینہ عنبرین

تیسرے دن میں ابھی پبلک ریلیشنز کا پیریڈ اٹینڈ کر کے نکلی ہی تھی کہ اسے کلاس روم کے باہر اپنی مخصوص مسکراہٹ سمیت منتظر پایا۔ سُرخ ٹی شرٹ اور جھاگ جیسی سفید پینٹ پہنے

Loading

Read More »
افسانہ

خوشی بادشاہ — افراح فیاض

مبارک پور کی جنازہ گاہ میں بچوں کا بہت رش تھا۔ ظاہرہے کوئی فوت ہوا تھا۔ مگر فوت ہونے والا کون تھا۔۔۔ ؟ جنازہ گاہ میں بچوں کی موجودگی ایک انہونی بات تھی۔ ایک راہ

Loading

Read More »
افسانہ

عادت — ثمینہ سیّد

’’یہ میرا وقت ہے۔ مَیں جیسے بھی گزاروں‘‘ زہیر نے مسکرا کر کہا تو وہ اسے دیکھتی رہ گئی۔ ’’بتائو ضرورت یا عادت؟‘‘ زہیر نے اپنا سوال دہرایا۔ ’’ضرورت بہت بڑی حقیقت ہے۔ معاشی ضرورت،

Loading

Read More »
error: Content is protected !!