Vertical Grid Post

افسانہ

بارِ گراں — افشاں علی

انفال کو پہلے جو تھوڑا بہت فارغ وقت ملتا بھی تھا، اب وہ بھی ٹیوشن کے بچوں اور کلاسز کے اضافے کے بعد مختصر ہوکر رہ گیا تھا۔ یہاں تک کہ اس کی آنکھیں اب

Loading

Read More »
افسانہ

مٹی کے پتلے — قرۃ العین خرم ہاشمی

” تمہی نے تو کہا ہے کہ کبھی کبھی اپنی بند گلی کا ایک سرا، کسی دوسرے کی زندگی سے ہو کر گزرتا ہے!” ”میں کچھ سمجھی نہیں ؟” اب کی بار بختاور سچ میں

Loading

Read More »
افسانہ

سرپرست — فوزیہ احسان رانا

اسم کی اپنی خالہ زاد سے نسبت اس وقت سے نانی اماں نے طے کر رکھی تھی جب وہ بہت چھوٹا تھا۔ جب وہ انجینئرنگ کر رہا تھا تب اسے وشمہ اچھی لگنے لگی۔ وہ

Loading

Read More »
افسانہ

پہیہ —- نوید اکبر

اُس کا جی چاہتا تھا کہ وہ اپنے دل کی سب باتیں شہاب سے کہہ ڈالے۔ اپنی گاڑی، اپنی کتابیں، اپنی تصویریں، اپنا گھر، اپنی بوا، اپنا ٹونی۔ ایک دن ٹونی کو زنجیر پہنائی اور

Loading

Read More »
افسانہ

درد کا درد —- عشوہ رانا

وہ درد جو میں نے کل محسوس کیا…وہ پاکستان میں روز کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی خاندان محسوس کرتا ہے۔ وہ ننھی سی چڑیا…ہمارے صحن کے اک کونے میں بیٹھی تھی… سہمی سی… مجھے

Loading

Read More »
افسانہ

احساس — ثمینہ طاہر بٹ

” شہلا۔!! بیٹا تم اچھی عورت ہو۔ میں جب سے یہاں آئی ہوں، میں نے ایک بار بھی تمہیں بیلا کے ساتھ برا برتاؤ کرتے نہیں دیکھا۔ ہاں، ٹھیک ہے، تم اس سے دور دور

Loading

Read More »
افسانہ

رول ماڈل — ماہم علی

نادیہ ہیلو ہیلو کہتی رہ گئی ۔ ”اف اللہ ! کیا کروں میں ؟ ” اس نے پریشانی سے کنپٹی سہلائی ۔ ”نادیہ بیٹا ! باہر آؤ بچیاں کب کی آئی ہوئی ہیں … پھر

Loading

Read More »
افسانہ

لالچ — سونیا چوہدری

شادی کے تمام تر فنکشن بہ خیروخوبی اختتام پذیر ہوئے تو رانی رخصت ہوکر پیادیس سدھار گئی۔ رانی تو شوکت کا ساتھ پا کر یوں خوش تھی، جیسے اس نے کسی وزیر کے بیٹے سے

Loading

Read More »
error: Content is protected !!