![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2023/11/aab.jpg)
آبِ حیات — قسط نمبر ۴ (بیت العنکبوت)
ڈاکٹر سبط علی اگلے چار دن اس کا انتظار کرتے رہے۔ وہ نہیں آیا، نہ ہی اس نے انہیں فون کیا۔ انہیں خود اسے فون کرنے میں عار تھا۔ انہیں کہیں نہ کہیں یہ توقع
ڈاکٹر سبط علی اگلے چار دن اس کا انتظار کرتے رہے۔ وہ نہیں آیا، نہ ہی اس نے انہیں فون کیا۔ انہیں خود اسے فون کرنے میں عار تھا۔ انہیں کہیں نہ کہیں یہ توقع
کھانا کھاتے ہوئے سالار کی نظر ایک بار پھرا س کے ہاتھ پر پڑی تھی اور اس نے قدرے خفگی کے عالم میں اس سے کہا۔ ’’اگر اسی وقت ہاتھ پر کچھ لگا لیتی تو
’’رول نمبرچار! عمر صدیق ۔۔کہو آج کیا نیا بہانہ ہے ؟ ‘‘ ’’استاد جی! ابھی چوہدری صاحب نے کٹائی کی رقم نہیں دی۔جیسے ہی پیسے ملتے ہیں، میں آپ کو فیس دے دوں گا۔‘‘ عمر
اماں کے گھر آئے ہوئے عمیرہ کو دوسرا دن تھا اور وہ کچن میں عائزہ کی مدد کرکے نکل رہی تھی کہ دروازے پر بجتی ہوئی گھنٹی نے اس کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ ابھی
عام سے گھر کے عام سے کمرے میں دوپلنگ ساتھ ساتھ بچھے ہوئے تھے۔ ایک پر چھے سالہ گڈی اور پانچ سالہ ننھی لیٹی ہوئی تھیں۔ پپو امی کے ساتھ چپک کر چھوٹے چھوٹے سوال
وہ اگلے دو تین دن تک اسلام آباد کے ٹرانس میں ہی رہی… وہ وہاں جانے سے جتنی خوف زدہ تھی اب وہ خوف یک دم کچھ ختم ہوتا ہوا محسوس ہو رہا تھا اور
اس کی آنکھوں میں امڈتے سیلاب کے ایک اور ریلے کو نظر انداز کرتے ہوئے اس نے کہا۔ امامہ نے اس بار کوئی وضاحت نہیں دی تھی۔ ’’میں نے تم سے یہ گلہ بھی نہیں
’’دیکھو تو ذرا اس کے کپڑے!‘‘ سمیرا نے خرد کی طرف اپنا موبائل بڑھایا۔ سکرین پر پاکستانی شوبز کا صفحہ کھلا تھا جس میں ملک کی معروف ایکٹریس شیمی کی قابلِ اعتراض تصویر کے ساتھ
Alif Kitab Publications Dismiss