![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2020/06/ab-samjha-ammi-850x560.jpg)
اَب سمجھا امی! ۔ سو لفظی کہانی
سو لفظی کہانی اَب سمجھا امی! ابن آس محمد نو بھائی تھے ہم… ایک بہن… ابو مزدور… جتنا کماتے کم پڑتا۔ امی پڑھی لکھی تھیں نہ ابو… مگر ہمیں پڑھاتے تھے۔ اچھے کپڑے نہ ابو
سو لفظی کہانی اَب سمجھا امی! ابن آس محمد نو بھائی تھے ہم… ایک بہن… ابو مزدور… جتنا کماتے کم پڑتا۔ امی پڑھی لکھی تھیں نہ ابو… مگر ہمیں پڑھاتے تھے۔ اچھے کپڑے نہ ابو
اُلّو اور پینگوئن رمیز احمد کسی برفانی پہاڑ پر پینگوئن کا ایک جوڑا رہتا تھا۔ اُن کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے۔ بچے برف کے اوپر کھیلتے اور خوب مزے کرتے۔ ایک دن وہاں ایک برفانی
عقل مند مرغا نِدا ندیم پیارے بچو! ایک پرُ سکون سے جنگل میں ایک مرغی اور مرغا رہتے تھے۔ مُرغی روز ایک انڈا دیتی۔ ایک صُبح مُرغی چیخ اُٹھی: اُف! ”میرا ایک انڈا غائب ہے!”
ایک خط وردہ فاروق ”یو وِن” کمپیوٹر اسکرین پر جگمگایا۔ اُس کے ساتھ ہی عبداللہ نے اپنی انگلیوں سے وِکٹری کا نشان بنا کر ہاتھ ہوا میں لہرایا پھر وہ اگلے رائونڈ کے لیے
آؤ ناشتہ کرلو سارہ قیوم پیارے بچو! یہ کہانی ہے چڑیا کے ایک چھوٹے سے بچے کی۔ امی چڑیا اور ابو چڑے کا ایک منّا سا بیٹا تھا۔ اس کا نام تھا چُنو چِیا۔ وہ
چار موسم حصّہ دوم سارہ قیوم نیک دل بُڑھیا کے گھر کے ساتھ ایک بہت بد مزاج بُڑھیا رہتی تھی۔ سب لوگ اُس سے بہت تنگ تھے۔ وہ ہر وقت اپنے پوتوں پوتیوں کو ڈانٹتی
چار موسم حِصّہ اول سارہ قیوم کسی گاؤں میں ایک نیک دل، سب کی مدد کرنے والی اور ہمیشہ خوش رہنے اور رکھنے والی بُڑھیا رہتی تھی۔ اُس کا ایک غریب بیٹا تھا جس کے
بلوچستان کی لوک کہانی سُنہری برتن ساجدہ غلام محمد جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں پیدا ہونے والی ساجدہ غلام محمد آج کل مانچسٹر (انگلینڈ) میں اپنی فیملی کے ساتھ مقیم ہیں۔ اس صدی کے
Alif Kitab Publications Dismiss