![](https://alifkitab.com/wp-content/uploads/2022/09/thora-850x560.jpg)
تھوڑا سا آسمان — قسط نمبر ۱۳
صبغہ نے شہیر کو بس اسٹاپ کی طرف آتے دیکھا’ وہ خود چند لمحے پہلے بس سے اتری تھی۔ وہ اس وقت اسے ایک فرشتے کی طرح لگا۔ اسے لگا صرف وہی ہے جو اس
صبغہ نے شہیر کو بس اسٹاپ کی طرف آتے دیکھا’ وہ خود چند لمحے پہلے بس سے اتری تھی۔ وہ اس وقت اسے ایک فرشتے کی طرح لگا۔ اسے لگا صرف وہی ہے جو اس
”تمہیں آخر ضرورت کیا تھی اس طرح ہمارے گھر آنے کی؟”ثمر اگلے دن کالج میں نایاب کو دیکھتے ہی اس پر برس پڑا تھا۔ ”میں تمہیں بتا چکا تھا کہ ہمارے گھروں میں لڑکیاں دوست
”مجھے اس طرح کی دنیا اور اس طرح کے لوگوں کے ساتھ رہنے کی عادت کبھی نہیں ہو سکتی۔ میں لاکھ کوشش کروں تب بھی نہیں۔” صبغہ نے بے اختیار گہرا سانس لیا۔ ”تو پھر
”بیٹھیں…” اس نے صوفے کی طرف اشارہ کیا۔ دونوں عورتوں نے بلاتامل اس کی دعوت قبول کی اور آگے بڑھ کر صوفے پر بیٹھ گئیں۔ وہ عورت خود ان دونوں سے قدرے فاصلے پر چارپائی
”ہو سکتا ہے۔” ثمر نے سیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے کہا۔ ”آپ کو تو یقینا نہیں لگتی ہو گی۔ آپ تو ہر چیز اتنے آرام سے کر رہے تھے۔ مجھے مسئلہ ہو
”آپ اندر جا سکتے ہیں۔” سیکرٹری نے اسامہ کو منصور علی کے دفتر میں جانے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ وہ اٹھ کر دروازے کی طرف بڑھ گیا۔ منصور علی نے چند گھنٹے پہلے فون
”ہاں، یہ مجھے پوچھنے کی ضرورت ہے۔ بہت ساری باتیں خود سے پتا نہیں چلتیں۔ جب کسی دوسرے سے پتا نہ چلے کچھ بھی کنفرم نہیں ہوتا۔” ”ہم دونوں میاں بیوی ہیں۔” وہ ایک بار
”کیامطلب؟” وہ حیرت سے دیکھنے لگی۔ ”آپ نے کہا ہے نا کہ آپ مجھے ٹھیک طرح سے جانتی تک نہیں … اور مجھے واقعی ایسا ہی لگتا ہے کہ آپ مجھے ٹھیک طرح سے جانتی
Alif Kitab Publications Dismiss