چاہت — ثناء ذوالفقار
محبت کا ستایا ہوا انسان اکثر بھٹک جاتاہے، وہ بھی اسی سفر کی ایک تھکی ماندی مسافر تھی۔ ”اماں ابھی نماز کا وقت ہے؟” اس نے اتنے سالوں بعد پوچھا، تو ماں چونک گئی۔ ”ہاں
محبت کا ستایا ہوا انسان اکثر بھٹک جاتاہے، وہ بھی اسی سفر کی ایک تھکی ماندی مسافر تھی۔ ”اماں ابھی نماز کا وقت ہے؟” اس نے اتنے سالوں بعد پوچھا، تو ماں چونک گئی۔ ”ہاں
”محبت کی کہانی دنیا میں سب جگہ ایک جیسی ہوتی ہے۔” یہ پہلا جملہ جو میں نے اُس سے سُن کر اپنے آپ کو دنیا کی خوش قسمت ترین مخلوق سمجھا تھا۔ کچی بستی کے
”اماں تجھے میری قسم مان لے نا اس بار…” اس نے نویں بار ماں کی منت کی تھی لیکن دوسری طرف مجال ہے کہ کوئی بھی اثر ہوا ہو۔ ”اماں دیکھ تھوڑی دیر کی تو
لڑکیوں کو منہ دکھائی میں کنگن ملتے ہیں، لاکٹ ملتے ہیں اور مجھے ملا ”جمی بے چارہ”۔ جب میں رخصت ہوکر سسرال آئی تو دروازے کی چوکھٹ پر میرا غرارہ پیروں تلے آیا اور میں
”ہاں تماش بین بھی جتنے زیادہ ہوں اتنا ہی مزہ آتا ہے۔”ریحان کہتے کہتے ہنس دیا۔ ”سچ کہا تماش بین جتنے زیادہ تماشا اتنا ہی بڑا، پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے۔اچھا بعد میں بات
”وہ تمہیں کہاں ملا؟”ریحان کے لہجے میں حیرانی تھی۔ ”میں بس سٹاپ پر کھڑی رکشے کا انتظار کررہی تھی، اس نے مجھے پہچان لیا۔تمہیں اندازہ نہیں کہ میں کتنی خوش تھی اس وقت۔”کنول نے بہت
گلّو اور لومڑ عبداللہ اذفر کسی چراگاہ میں ایک چالاک لومڑ گھوم رہا تھا۔ وہ بہت بھوکا تھا لیکن اس کے پاس کھانے کو کچھ نہ تھا۔ اتنے میں وہاں گُلّو آگیا۔ گُلّو ایک چھوٹا
وہ بہت تیزی سے اپنا سامان اور ضروری چیزیں بیگ میں ٹھونس رہی تھی۔ یہ چھوٹا سا ہینڈ بیگ اس نے احتیاطاً خرید کر رکھ لیا تھا۔ اسے اندازہ تھا کہ شہنام سے تعلقات استوار
Alif Kitab Publications Dismiss