وہ آنکھیں بند کئے بڑبڑائی تھی۔ ثانیہ الجھ گوی تھی۔ ”میں آپ کی بات نہیں سمجھی۔ آپ کیا کہنا چاہ رہی ہیں؟” ”میرا نام ماریہ جہانگیر ہے۔ ڈاکٹر ماریہ جہانگیر۔ مگر تم مجھے نہیں جانتیں
”تمھیں میرے کردار میں کیا خامی نظر آتی ہے؟” میں نے اس سے پوچھا تھا۔ ”تمھارے اسکینڈلز…” ”میرے اسکینڈلز کی بات مت کرو یہ سب میڈیا کی بلیک میلنگ ہے۔ پتا نہیں کیسی اسٹوریز بنا
وہ دھیمے اور خشک لہجے میں بولی تھی۔ ”اولاد کے لیے فیصلے باپ ہی کرتا ہے۔” ”ماں کیوں نہیں کر سکتی۔ کیا آپ کل مغیث اور دوسرے بیٹوں کی شادی کے لیے لڑکی کے انتخاب
میں نے زندگی میں پہلی بار ایکٹنگ شروع کر دی۔ میں نے روتے ہوئے اسے فون پر بتایا کہ مجھے احتشام نے اغوا کروایا تھا اور جن لوگوں نے مجھے اغوا کیا تھا، انھوں نے