عقل مند چڑیا شبینہ گل پرندے یہاں آکر بسیرا کرنے لگے تو تم بھوکے مروگے۔ پڑھیے ایک خوب صورت کہانی! جامن کا وہ سرسبز درخت بہت گھنا اور اونچا تھا۔ اِس کی جڑ میں سفید
شکاری محمد عرفان رامے اِس سے پہلے کہ وہ بندوق سے فائر کرتا، شیر اُس پر حملہ کرچکا تھا۔ ایک سنسی خیز داستان! ٹرین قصبہ فیض پور کے سنسان پلیٹ فارم پر رُکی تو دو
چاند نگر سے خط آیا ہے شہروز اور چندا ماموں زارا فراز اچانک اُس کے قدموں میں خط کا ایک لفافہ گِرا تو وہ حیران رہ گیا۔ شہروز تین سال سے ایک بڑے اور مشہور
روشنی کا دِیا فوزیہ خلیل انہیں جھیل کے پاس روشنیاں دکھائی دیں تو وہ حیران رہ گئیں۔ وہ روشنیاں کیا تھیں؟ پڑھیے اس کہانی میں۔ آج جماعت ہفتم کی طالبات مِس حریم کے ساتھ پِکنک
پھول وادی راحت عائشہ سارہ اور بیہ نے آنکھیں کھولیں تو حیران رہ گئیں۔ پڑھیے اس پیاری سی کہانی میں۔ ”اف! ابھی اور کتنی دور جانا ہے؟” ننھی سارہ نے بیہ سے پوچھا۔ ”بس ذرا
الف نگر کے مقابلہ ”الف لیلیٰ” میں پہلی انعام یافتہ کہانی میرے پاس وقت نہیں! اِنشا علی خزاں کا موسم شروع ہوا تو اس کے ساتھ ہی سِمی گلہری بہت زیادہ مصروف ہوگئی۔ درختوں کے
جُگنو اور ٹِیپو دِلشاد نسیم اُسے پہلی بار اپنے قیدی ہونے کا احساس ہوا تو وہ اُداس ہوگیا۔ ایک دل چسپ کہانی! پیارے بچو! جُگنو ایک بہت پیارے طوطے کا نام تھا۔ اُس کے ہرے
گُلِ مہر اور مونی سودہ عنبر گُلِ مہر سبزی کی ٹوکری سے رونے کی آواز سُن کر حیران رہ گئی۔ ایک مزے دار کہانی! گُلِ مہر چُنی مُنی آنکھوں اور سنہری بالوں والی ایک چھوٹی