”اسود بھی تو پتھر ہے۔ وہ تو خوب صورت نہیں اگر تمہاری نگاہ سے دیکھا جائے، پھر اس کے چاہنے والے دیکھو اربوں کی تعداد ہے۔“ ”اسی لیے تو کہتا ہوں سب مقدروں کے کھیل
وہ تب بھی نہیں رویا جب اس کا جما ہوا کاروبار بیٹی کے جاتے ہی ڈوبنے لگا۔ پہ درپہ نقصان اور مالی پریشانیاں اس کے گلے کا ہار بن گئیں۔اگلے پانچ سال اسی کش مکش
جنت سے ایک خط (شہید برہان وانی بنامِ پاکستان) نفیسہ عبدالرزاق میرے پاکستانی بھائیوں! السلام علیکم! آج میں آپ سے پہلی بار مخاطب ہوں۔ پاکستان کا نام ہم کشمیریوں کے لئے کوئی نیا نہیں
۳۔ ٹھیکے والے دَر و دیوار یہ دروازے اور دیواریں ٹھیکے داروں نے بنائی ہوتی ہیں۔ ان میں سے بعض دیواریں تو آدھی بنی ہوتی ہیں اور بعض کی تعمیر تک مکمل ہو چکی ہوتی
بھول ثوبیہ امبر اب تمہاری دادی کا کیا کریں گے؟ ابا اکلوتے تھے اور اس بات کا قلق جتنا امی کوتھا اورکسی کو نہ تھا۔مسئلہ تب زیادہ شدت اختیار کر جاتا جب شادی بیاہ