”سینڈی…” یہ آواز… اس آواز کو تو وہ لاکھوں میں پہچان سکتی تھی۔ یہ تو اس کے رونلڈ کی آواز تھی’ مگر وہ یہاں کیسے۔ شاید میرا وہم ہوگا۔ اس نے سر کو جھٹکا۔ ”سینڈی
مقدرر سب کی زندگی میں ایک دفعہ سے زیادہ اس کا دروازہ کھٹکاتا ہے اور بار بار اس کو کام یابی کی طرف بلاتا ہے مقدر نے کبھی انکار نہیں کیا کبھی منہ نہیں پھیرا
جِن کے تین سنہری بال سارہ قیوم کسی ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ ایک مرتبہ وہ ایسا بیمار ہوا کہ کسی دوا سے ٹھیک نہ ہوا۔ حکیموں نے کہا: ”اگر بادشاہ کو جن
جادوئی جنگل سمیعہ علی کسی پہاڑی علاقے میں پانچ دوست رہتے تھے۔ وہ مل جل کر پڑھتے اور ایک ساتھ ہی کھیلتے تھے۔ حمزہ اور عادل بہت شرارتی اور چالاک تھے۔ پنکی اپنے نام کی
”حیدر صاحب کی پراپرٹی میں سے یہ رہا آپ کا آدھا حصہ’۔’وکیل صاحب کی آواز نے اسے سوچوں کے صحرا سے باہر نکا لا۔ ”آدھا حصہ …کیوں؟ اس نے سوالیہ انداز میں انہیں دیکھا۔ان کے
سعدیہ نے صفائی والا کپڑا اٹھایا اور مسہری کو دھیرے سے جھاڑنے لگی۔ رات پھر اس کے خواب میں ایک چہرا اترا تھا۔ ایک ایسا مبہم چہرا جِسے وہ زندگی میں بہت پیچھے چھوڑ آئی