سو لفظی کہانی چھوٹا کون؟ عاصمہ عزیز ”تمہاری اوقات ہی کیا، تنگ گلی اور دو کمروں کے مکان میں رہنے والے۔” آج احمد اور ارحم کی اسکول میں زبردست لڑائی ہوئی۔ لڑائی میں زیادہ
سو لفظی کہانی بھوک سیدہ رابعہ غرشین ماہا کے پیٹ میں روز درد رہتا تھا۔ ٹیچر دوائی دے کر ڈاکٹر کے پاس جانے کی تلقین کرتی… مگر اگلے دن پھر وہ درد سے رو رہی
سو لفظی کہانیاں بدگمانی فائزہ واجد ”وہ دیکھو! یہ تو کوئی خطرناک کیڑا لگتاہے؟” احمد خوف سے بولا۔ ”یہ تو بہت خوفناک ہے، جیسے کئی باریک سانپ آپس میں لپٹے ہوں۔” احسن نے حیرت سے
سو لفظی کہانی آہ محمدطلحہ ارشاد آج جنازہ گاہ جاتے ہوئے کافی عرصے بعد اس سے ملاقات ہوئی، تو میں نے اس کو اپنے قریبی دوست کے فوت ہونے کی خبر دی اوربتایا کہ ابھی
سو لفظی کہانی ایڈوانس بکنگ محمد فیصل علی ”میں نے کار روکی، بزرگ شکریہ ادا کر کے بیٹھ گئے۔ ”آپ کا تعارف؟” ”ریٹائرڈ فوجی ہوں، ایک سیٹھ کے ہاں کام کرتا ہوں، ادھر ”بچوں”
سو لفظی کہانی اَب سمجھا امی! ابن آس محمد نو بھائی تھے ہم… ایک بہن… ابو مزدور… جتنا کماتے کم پڑتا۔ امی پڑھی لکھی تھیں نہ ابو… مگر ہمیں پڑھاتے تھے۔ اچھے کپڑے نہ ابو
اُلّو اور پینگوئن رمیز احمد کسی برفانی پہاڑ پر پینگوئن کا ایک جوڑا رہتا تھا۔ اُن کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے۔ بچے برف کے اوپر کھیلتے اور خوب مزے کرتے۔ ایک دن وہاں ایک برفانی
عقل مند مرغا نِدا ندیم پیارے بچو! ایک پرُ سکون سے جنگل میں ایک مرغی اور مرغا رہتے تھے۔ مُرغی روز ایک انڈا دیتی۔ ایک صُبح مُرغی چیخ اُٹھی: اُف! ”میرا ایک انڈا غائب ہے!”