دِیا جلائے رکھنا غلام محی الدین ترک بچے جسے ہی باہر آئے ایک حیرت انگیز منظر ان کا منتظر تھا۔ جشن آزادی پر ایک خوب صورت کہانی! یہ ایک اجلی سہانی صبح تھی۔ یوم آزادی
چھین لیا ہے پاکستان محمد ضیاء اللہ محسن وہ ہاتھوں میں درانتی پکڑے تیز قدموں سے کھیتوں کی جانب رواں دواں تھا۔ اس کا نحیف اور کمزور بدن تھکن سے چُور تھا لیکن اس بڑھاپے
ثمرہ کا کمرا نادیہ ناز غوری میری کہانی تو تم سے بھی زیادہ دکھ بھری ہے۔ بھالو میاں یہ کہتے ہوئے رو پڑے۔ ِْْ”ہائے… ہائے میں مر گیا! ثمرہ نے اسکول سے واپس آکر مجھے
شرارتی چیمپی خالد محی الدین چیلوں نے چیمپی کو مار مار کر زخمی کردیا تھا لیکن کیسے؟ پڑھیے اس کہانی میں! چیمپی ہاتھی کا ایک چھوٹا سا بچہ تھا جسے ماں کے لاڈ پیار نے
الف لیلہٰ کہانی مقابلے کی تیسری بہترین کہانی پرستان کی کہانی سعدیہ جاوید گِل جبل دیو نے طلسمی گھوڑا کہاں چھپا رکھا تھا؟ پڑھیے اس کہانی میں۔ ملک اصفہان میں ایک مشہور اور رحم دل
میاں کی جوتی کہاوت کہانی پرانے زمانے کی بات ہے ہندوستان کے دور دراز علاقے میں رئیس نام کا ایک بہروپیا رہتا تھا۔ وہ عجیب سی حرکتیں کرکے لوگوں کو ہنسناتا اور اپنے مختلف روپ
لومڑی کی عقل مندی فائزہ شاہ لومڑی ہرن کے خون سے اپنا منہ آلودہ کرکے بھیڑیے کی تلاش میں نکل پڑی تھی۔ ایک خوب صورت جنگل میں بہت سارے جانور رہتے تھے۔ فاختائیں امن کے
گیہوں دلشاد نسیم دُور سے آتا بحری جہاز دیکھ کر ساحل پر کھڑے لوگ جوش میں آگئے۔ ایک بہت خوب صورت کہانی! پرانے زمانے کی بات ہے افریقہ میں سمندر کنارے ایک بہت خوب صورت