خیر دین روز زمین پر جاتا… بھائیوں اور بھتیجوں کے منہ نہ لگانے کے باوجود ڈھیٹوں کی طرح ان کے ساتھ کام کرتا پھر شہر جا کر سبزی بیچتا… اور اس ساری مشقت کے عوض
محمدۖ کے جیسا نہیں کوئی بھی محمد ارسلان اللہ خان نہیں بعد اُن ۖ کے کوئی بھی نبی یہ امُّت بھی ہے امُّتِ آخری جو گُزرے اطاعت میں سرکار ۖ کی بہت قابلِ رشک ہے
الف نگر مقابلہ کی چوتھی بہترین نظم کریلا ناہید حیات میں ہوں سبزی، نام کریلا جو بھی کھائے کرے واویلا کڑوا ہوں اور نیم چڑھا بھی کچھ کچھ چھوٹا اور بڑا بھی امی جب بھی
آزادی کی نعمت عظمیٰ رحمان ہاشمی آزادی کا جشن مناتے رہنا ہے گیت سدا خوشیوں کے گاتے رہنا ہے لاکھوں جانیں دے کر جس کو پایا تھا اس گلشن کو خوب سجاتے رہنا ہے اس
بلّی اور پرندہ عبدالمجید سالک سنا ہے کسی گھر میں تھی ایک بلّی وہ چوہوں کو کھا کھا کے تنگ آگئی تھی اسے صبح شام ایک کھانا نہ بھاتا بھلا صبر اک چیز پر کیوں