”تیز چلتے ہوئے جب تک پسینہ نہ آئے آپ سمجھیں چلنے کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہوا بلکہ یہ سمجھیں کہ آپ نے واک کی ہی نہیں۔ دادو تیز چلیں… میری طرح کوئیک… اسی لیے
خیر دین روز زمین پر جاتا… بھائیوں اور بھتیجوں کے منہ نہ لگانے کے باوجود ڈھیٹوں کی طرح ان کے ساتھ کام کرتا پھر شہر جا کر سبزی بیچتا… اور اس ساری مشقت کے عوض
محمدۖ کے جیسا نہیں کوئی بھی محمد ارسلان اللہ خان نہیں بعد اُن ۖ کے کوئی بھی نبی یہ امُّت بھی ہے امُّتِ آخری جو گُزرے اطاعت میں سرکار ۖ کی بہت قابلِ رشک ہے
الف نگر مقابلہ کی چوتھی بہترین نظم کریلا ناہید حیات میں ہوں سبزی، نام کریلا جو بھی کھائے کرے واویلا کڑوا ہوں اور نیم چڑھا بھی کچھ کچھ چھوٹا اور بڑا بھی امی جب بھی