کشمیری لوک کہانی مہرالنسا اور سبز پری مدیحہ شاہد آخر کیا راز تھا کہ روز بہ روز اس میں تبدیلی آرہی تھی؟ کئی صدیاں پہلے کشمیر کی سر سبز وادی میں ایک چھوٹی سی لڑکی
کیا ہوا شانزے؟ یہ آواز کیسی تھی؟ ساتھ والے کمرے سے آئی لالہ کی آواز شانزے کے کانوں سے ٹکرائی۔ وہ جو خود حیرت سے اِدھر اُدھر دیکھ رہی تھی، اچانک ہوش میں آئی۔ اُسے
منگھو پیر دلشاد نسیم میرے ننھے منے دوستو! ان کا اصل نام خواجہ حسن سخی سلطان ہے لیکن منگھو پیر کے نام سے مشہور ہوئے اور اسی نام سے وہ علاقہ مشہور ہے۔ منگھو پیر
کراچی کی لوک کہانی مائی کی روشنی فرزانہ روحی اسلم فرزانہ روحی اسلم نے 1980ء میں روزنامہ جنگ سے لکھنے کا آغاز کیا۔ پاکستان بھر کے بچوں کے رسائل میں لکھ چکی ہیں۔ کراچی سے
لوک داستان (سنی سنائی) مَن سراج منیر احمد راشد ایوارڈ یافتہ رائٹر، ٹرینر، ایڈیٹر اور کمانڈر فور جیسے جاسوسی ناول کے مصنف جناب منیر احمد راشد خانیوال میں پیدا ہوئے۔ زمانۂ طالب علمی میں کراچی
لوہ پور کا شہزادہ حافظ محمد دانش عارفین حیرت لوہ پور کے قیام کے بعد یہ شہر کئی صدیاں ہندوؤں کے زیر تحت رہا، پھر کئی سو سال بعدشہاب الدین غوری نے 1186ء میں لاہور
سنی سنائی لوک کہانی کوّا اور لالی قیصر مشتاق قیصر مشتاق فروری 1991ء کو اوکاڑہ میں پیدا ہوئے۔ تاہم بچپن سے ہی خاندان کے ساتھ کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ دورانِ تعلیم ادبی سفر کا
سیالکوٹ کی لوک کہانی(سنی سنائی) کپڑے کا سوداگر نادیہ حسن نادیہ حسن آج سے 29سال قبل میرپور خاص (سندھ) میں پیدا ہوئیں۔ آبائی شہر سرگودھا جبکہ شادی کے بعد اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ عالمہ