چنبیلی کے پھول (قسط نمبر ۱)
سارہ اور عشنا سارہ کے گھر کے قریبی پارک کے کونے والے بینچ پر بیٹھی مشن ایڈونچر کی تیاری کررہی تھیں۔یہ مشن ایڈونچر سارہ کی ممی ناصرہ تسکین کے ماضی سے جڑا ہوا تھا جس
سارہ اور عشنا سارہ کے گھر کے قریبی پارک کے کونے والے بینچ پر بیٹھی مشن ایڈونچر کی تیاری کررہی تھیں۔یہ مشن ایڈونچر سارہ کی ممی ناصرہ تسکین کے ماضی سے جڑا ہوا تھا جس
میرے چاند سے بیٹے اۤکاش! اۤپریشن ضربِ عضب کو شروع ہوئے ا یک سال مکمل ہوگیا ہے۔ اۤکاش تمہیں کس قدر خوشی ہورہی تھی کہ تمہارے ہاتھوں اچھا کام ہونے جارہا ہے۔ تم کہتے تھے
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے اور ایک ادبی جریدے سے منسلک ہوگئے۔ اس کے بعد
بہاولپور کی کہانی نواب صاحب زاہدہ عروج تاج زاہدہ عروج تاج صاحبہ ساہیوال میں پیدا ہوئیں اور آج کل بہاولپور مقیم ہیں۔ ایف اے تک روایتی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مختلف شارٹ کورسز کیے،
چج دوآب کی لوک کہانی مور پنکھ محمد ندیم اختر بچوں کے ادیبوں پر تحقیقی میگزین ”سہ ماہی ادبِ اطفال” کے منتظم اور مدیر جناب ندیم اختر لیہ میں پیدا ہوئے۔ دورانِ تعلیم بچوں کے
کشمیری لوک کہانی مہرالنسا اور سبز پری مدیحہ شاہد آخر کیا راز تھا کہ روز بہ روز اس میں تبدیلی آرہی تھی؟ کئی صدیاں پہلے کشمیر کی سر سبز وادی میں ایک چھوٹی سی لڑکی
کیا ہوا شانزے؟ یہ آواز کیسی تھی؟ ساتھ والے کمرے سے آئی لالہ کی آواز شانزے کے کانوں سے ٹکرائی۔ وہ جو خود حیرت سے اِدھر اُدھر دیکھ رہی تھی، اچانک ہوش میں آئی۔ اُسے
منگھو پیر دلشاد نسیم میرے ننھے منے دوستو! ان کا اصل نام خواجہ حسن سخی سلطان ہے لیکن منگھو پیر کے نام سے مشہور ہوئے اور اسی نام سے وہ علاقہ مشہور ہے۔ منگھو پیر