تقریباً تین ماہ گزر چکے تھے لیکن ابھی تک لاشعوری طور پر میری نگاہیں دائیں جانب ہل ہل کر قرآن پڑھتے بچوں میں سے قطار کے اختتام پر اس خوف زدہ چہرے کو تلاش کرنے
”ایسے کرتے ہیں شادی اور بزنس۔ ٹو ان ون۔” ڈینیئل نے ہنستے ہوئے کہا۔ جوزف تم اتنے فنی ہو پھر تم نے یہ سائیکولوجی کیوں ؟” عیشلے نے ہنستے ہوئے پوچھا۔ ”ایکچوئیلی میں لوگوں کے
بس رُک گئی۔ شائد کوئی سٹاپ تھا۔ پاس ہی گلبرگ مین مارکیٹ میں سموسے بک رہے تھے۔ اس بس سٹاپ پر سوٹوں، سینڈلوں اور کالج بیگوں کے درمیان گھرا ایک مجذوب بھکاری بُرے حالوں میں
باہر کی یونیورسٹی کی ڈگری: یہ ڈگریاں بہت مہنگی ہوتی ہیں، اس لئے ہر انسان نہیں حاصل نہیں کر پاتا اور سننے میں آیا ہے کہ یہ ڈگریاں بہت خالص اور طاقت ور بھی ہوتی
” منزہ کو کھو دیا میں نے ۔جو دوست تھی میری۔۔۔” لاؤنج کے سامنے والی سیڑھیوں پہ بیٹھی وہ پاگلوں کی مانند بڑبڑائی ۔ سامنے والی دیوار پہ بیٹھا ایک چیل اپنے پنجوں میں پکڑے