تائی ایسری — کرشن چندر
وہ ہم سب کو بچوں کی طرح سمجھاتے ہوئے بولیں، ’’دیکھو، میرا خیال ہے کہ یہ لمبا صوفہ تو اس لئے بنا ہے کہ جب دونوں میاں بیوی میں صلح ہو تو وہ دونوں اس
وہ ہم سب کو بچوں کی طرح سمجھاتے ہوئے بولیں، ’’دیکھو، میرا خیال ہے کہ یہ لمبا صوفہ تو اس لئے بنا ہے کہ جب دونوں میاں بیوی میں صلح ہو تو وہ دونوں اس
‘بھابھی اندر آجاؤں؟’ وہ اندر جھانکی۔ عرشیہ وارڈروب میں کپڑے رکھ رہی تھی۔ اُسکی آواز پروہ چلتی ہوئی ڈریسنگ روم سے باہر آگئی ‘ارے آؤ رابی، اندر آؤ۔’ رابیل کچھ دنوں کیلئے میکے آئی ہوئی
‘اپنی زبان کو لگام دو روحیل۔۔’ عرشیہ نے اُسکی بات بیچ سے کاٹ دی ‘کیوں؟ ایسا کیا غلط کہا میں نے؟ شوہر ہوں تمھارا، کوئی راہ چلتا عاشق نہیں ہوں۔ اتنا تو حق بنتا ہے
پرپل اور دھانی کلر کا بھاری کام کا غرارہ پہنے وہ بہت پیاری لگ رہی تھی۔ دھیمے دھیمے قدم اُٹھاتی وہ شارق کے دل کی نگری میں عجب ہلچل مچا رہی تھی۔ آج سے پہلے
صبح کا اجالا پھیل چکا تھا۔ شیمو گھنٹہ بھر واویلا کرنے کے بعد کھونٹی سے چادر اتار کر تھانے جانے کو تیار بیٹھی تھی۔ محلہ کی عورتیں پرسہ دینے کے بعد گھروں کو ہولی تھیں۔
اماں نے عید کے لئے اُسے جو فراک دیا تھاوہ دِکھنے میں نیا ہی لگتا تھا۔ شاید دو تین بار ہی استعمال میں آیا تھا۔ رات کو سب کے سوجانے کے بعد وہ اپنے بیگ
ہاں ہر چہرہ کسی کا محبوب ہوتا ہے یہ بات آپ نے ضرور سن رکھی ہوگی۔ سب کہتے ہیں کہ یہ سچ ہے لیکن کیا کبھی آپ نے غور کیا کہ کیا یہ واقعی سچ
استاد منگو موجودہ سوویت نظام کی اشتراکی سرگرمیوں کے متعلق بہت کچھ سن چکا تھا۔ اور اسے وہاں کے نئے قانون اور دوسری نئی چیزیں بہت پسند تھیں۔ اسی لیے اس نے روس والے بادشاہ