المیزان

پلیز سفیر ایک دفع اپنی ممی کو اپنا چہرہ ہی دکھا د وبیٹا۔ وہ بہت پریشان ہیں۔ میں جانتا ہوں تم دونوں کے تعلقات اتنے خوش گوار نہیں رہتے، لیکن بیٹا وہ ماں ہے تمہاری، تمہارے لیے تڑپ رہی ہے۔ تمہیں ذرا اس کا احساس نہیں ہے؟

کمرے میں آج بھی محض نائٹ بلب کی مدھم سی روشنی تھی اور وہ اپنے بالوں کو مٹھیوں میں بھینچے بیڈ پر سر جھکائے بیٹھا تھا ۔ اس کے سامنے شہمین کا وہی لیپ ٹاپ کھلا پڑا تھا جو اس رات اس کے پاس ہی تھا جس کی چمکتی اسکرین پر دکھتے فیس بک کے پیج پر مبشر احمد کا میسج نظر آرہا تھا۔ سفیر شدید مخمصے میں تھا کہ بات کرے یا نہ کرے پھر بالآخر اس نے Reply کے آئیکون پر کلک کیا۔

ٹھیک ہے، لیکن ان کو سمجھا دیجیے گا مجھ سے زیادہ سوال جواب نہ کریں۔

اس نے میسج لکھ کر سینڈ کا بٹن دبایا۔ اگلے ہی لمحے مبشر احمد اکانٹ سے کال آتی دکھائی دی۔ اس نے ٹچ پیڈ پر ہاتھ پھیر کر کال ریسیو کی اور آج پھر اس کے سامنے فوراً ایک چہرہ نمودار ہوگیا۔ اس کی ہی طرح چمکتا، اجلی رنگت اور بران بالوں والا چہرہ جس کے گرد نماز کے سے انداز میں ڈھیلا سا دوپٹا لپٹا ہوا تھا اور جس سے چند ایک لٹیں باہر کو بھی نکل رہی تھیں، مگر ذونی احمد کی آنکھوں کا رنگ سفیرسے مختلف تھا ۔ کالا۔

سفیر میرے بچے۔وہ بے قراری سے بولی، تو سفیر کا دل کسی نے مٹھی میں لیا۔ جس سے اٹھتی تکلیف سے اس کے آنکھوں کے کنارے سرخ ہوگئے۔

کیسی ہیں آپ؟وہ بھرائے ہوئے لہجے میں بہ مشکل بول پایا تھا۔

ٹھیک ہوں۔ تم کیسے ہو؟انہوں نے اپنے دوپٹے کے پلو سے آنکھیں صاف کرتے ہوئے پوچھا۔

مبشر احمد ان کے پیچھے ان کے بازو پر ہاتھ رکھے کھڑے تھے تاکہ انہیں زیادہ جذباتی ہونے سے روک سکیں۔

میں بھی ٹھیک ہوں۔وہ ناک سکیڑتے ہوئے بولا۔

کھانا کھایا ہے تو نے؟

جی۔وہ کہہ کر رکا پھر جھجکتے ہوئے بولا۔

آپ نے …. کھایا…. کھانا۔وہ اس کا سوال سن کرمحبت بھری نرمی سے مسکرائی تھیں۔

ہاں…. تو نے کیا کھایا کھانے میں؟“ 

چکن کڑاہی…. آپ نے؟

چاول…. تجھے بہت پسند ہیں نا؟“ 

جی۔“ 

وہ دونوں ماں بیٹے تقریباً دو گھنٹے تک یونہی روز مرہ کی چھوٹی موٹی سی باتیں کرتے رہے۔ کیوں کہ مشکل باتیں تو اب ان کے درمیان ہوتی ہی نہیں تھیں۔ سفیر انہیں وہ کرنے کی اجازت جو نہیں دیتا تھا، مگر اس کے باوجود دو گھنٹے بعد بھی سفیر کا کال بند کرنے کو دل نہیں چاہ رہا تھا، مگر پھر بھی نہ چاہتے ہوئے اس نے کردی تھی۔

٭….٭….٭

Loading

Read Previous

گل موہر اور یوکلپٹس

Read Next

اوپرا ونفرے

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!