امربیل — قسط نمبر ۱۲

”بالکل ٹھیک ہے…آپ چائے پئیں گے؟” وہ یکدم بیڈ سے اترنے لگی۔
جنید نے نرمی سے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔
”میں چائے پی چکا ہوں۔ جس وقت تم آئیں، میں چائے ہی پی رہا تھا۔ تم پریشان ہو؟” اس نے نرمی سے پوچھا۔
علیزہ نے سر نہیں اٹھایا، وہ اس کے ہاتھ میں موجود اپنے ہاتھ کو دیکھتی رہی۔
”علیزہ!” جنید نے ایک بار پھر اسے مخاطب کیا۔
”آپ کو کبھی زندگی بری لگی ہے؟” اس نے یکدم سر اٹھا کر جنید سے پوچھا، وہ حیران ہو کر اس کا منہ دیکھنے لگا۔
”میں کیا جواب دوں تمہاری اس بات کا؟” وہ نہ سمجھنے والے انداز میں بے چارگی سے ہنسا۔
”کبھی زندگی بری نہیں لگی؟” علیزہ نے ایک بار پھر اسی لہجے میں پوچھا۔
”تمہیں لگی ہے؟” جنید نے اس کے سوال کا جواب دینے کے بجائے اس سے پوچھا۔
”مجھے تو ہر وقت لگتی ہے اور آج تو بہت ہی بری لگ رہی ہے۔” وہ بڑبڑائی۔
”میری وجہ سے؟” جنید یکدم سنجیدہ ہو گیا۔




”نہیں، آپ کی وجہ سے نہیں، اپنی وجہ سے۔ دوسروں کی وجہ سے تو۔۔۔” اس نے اپنی بات ادھوری چھوڑ دی۔
”تم…تمہیں کوئی بات پریشان کر رہی ہے؟” جنید نے اسے دوبارہ پوچھا۔
”آپ نے مجھے فون نہیں کیا؟” علیزہ نے یکدم موضوع بدل دیا۔ جنید نے ایک گہرا سانس لیا۔
”تمہیں یہ بات پریشان کر رہی تھی…اس وجہ سے اتنی ڈسٹرب ہو؟” جنید نے قدرے حیران ہو کر کہا۔
”ہاں میں انتظار کرتی رہی تھی آپ کی فون کال کا۔۔۔”
”اتنی سی بات کو اتنا سیریس لے رہی تھیں تم…میں تو پریشان ہو گیا تھا۔” جنید نے جیسے سکون کا سانس لیا ”بلکہ میں تو تمہارا چہرہ دیکھ کر ڈر گیا تھا۔ مجھے نہیں پتا تھا کہ فون نہ کرنے پر تم…میں نے تو اس لیے فون نہیں کیا تھا کہ تمہارا موڈ آف تھا، کچھ میں بھی ناراض تھا۔ میں نے سوچا۔ آخر کیا بات کروں گا میں فون پر، آج صبح بھی میرا موڈ ایسا ہی تھا۔” وہ اب وضاحتیں دے رہا تھا ”میں نے دو تین بار چاہا کہ تمہیں کال کر لوں مگر بس پھر…تم نے بھی تو مجھے کال نہیں کیا بلکہ میرا خیال ہے کہ اگر میں یہاں نہ آتا تو تم خود تو کبھی مجھے کال نہ کرتیں۔” وہ اب شکایت کر رہا تھا۔
”آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں؟”
”ایسے ہی میرا خیال ہے؟”
”آپ کا خیال غلط ہے، اگر آپ مجھے کال نہیں کرتے تو میں خود آپ کو کال کر لیتی… میں Egoist (اناپرست) نہیں ہوں اور میں رائی کا پہاڑ نہیں بناتی۔”
”مگر کل تو بڑے دھڑلے سے تم نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو تمہاری فیملی سے رشتہ ختم کر لوں۔” جنید نے مسکراتے ہوئے اسے جتایا۔
”آپ کو اس بات پر غصہ آیا تھا؟”
”یہ غصہ دلانے والی بات تھی۔” جنید نے اپنے لفظوں پر زور دیتے ہوئے کہا۔
”آپ نے بھی ایک غصہ دلانے والی بات کی تھی۔” علیزہ نے اسے یاد دلایا۔
”وہ صالحہ والی بات…فار گیٹ اباؤٹ اٹ…میں نے کل تم سے جھگڑے کے بعد یہ طے کیا تھا کہ آئندہ کم از کم میں تمہارے ایسے کسی کام میں دخل اندازی نہیں کروں گا۔” جنید نے اس کا ہاتھ چھوڑتے ہوئے کہا۔ ”وہ واقعی احمقانہ بات تھی۔ مجھے بعد میں احساس ہوا کہ میرا واقعی اس معاملے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں بنتا۔ نہ میرا نہ تمہارا…یہ صالحہ کا مسئلہ ہے۔ بہتر ہے وہ خود ہی اسے نپٹائے۔”
جنید لاپروائی سے کہتا گیا۔ علیزہ نے غیر محسوس طور پر اپنے کندھوں سے جیسے کوئی بوجھ ہٹتا محسوس کیا۔
”بہرحال ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں کو تم اپنے اعصاب پر سوار مت کیا کرو۔ ویسے بھی ابھی تو ہم دونوں کے درمیان خاصے جھگڑے باقی ہیں۔” وہ خوشگوار لہجے میں مسکراتے ہوئے کہہ رہا تھا۔
”حالانکہ تم سے جھگڑنا کوئی زیادہ مناسب بات نہیں ہے اور نہ ہی کوئی بہت خوشگوار قسم کا تجربہ ثابت ہوا ہے میرے لیے۔ میں خود بھی کل را ت اور آج سارا دن خاصا ڈسٹرب رہا ہوں لیکن کبھی کبھی روٹین سے ہٹ کر بھی کوئی کام کرنا چاہیے…کرنا چاہیے نا…؟” وہ اب بڑی سنجیدگی سے اس کی رائے مانگ رہا تھا۔
علیزہ کو کوئی جواب نہیں سوجھا۔ اس نے کندھے اچکا دیئے۔
”باہر چلتے ہیں کھانا کھاتے ہیں، کسی مارکیٹ میں پھرتے ہیں۔ کچھ ونڈو شاپنگ کرتے ہیں۔ اچھا پروگرام ہے؟” وہ کرسی سے کھڑا ہوتے ہوئے بولا۔
وہ چند منٹوں میں اسے اس کے ڈپریشن سے باہر لے آیا تھا۔ وہ کوشش کے باوجود کچھ دیر پہلے کی کیفیات کو محسوس نہیں کر پا رہی تھی۔
”میں کپڑے چینج کر لوں؟” وہ بھی بیڈ سے اٹھ گئی۔
”چھوڑیے جناب ! تکلف نہ کریں…آپ اس طرح زیادہ اچھی لگ رہی ہیں۔” جنید نے اسے روک دیا۔
”اچھا بال بنا لوں۔” اسے تامل ہوا۔
”ضرورت نہیں، بال ٹھیک ہیں۔”
”مجھے منہ تو دھو لینے دیں۔”
”ہاں یہ آپ ضرور کر سکتی ہیں لیکن ساٹھ سیکنڈ سے زیادہ کا وقت نہیں لگنا چاہیے اس میں۔” وہ اپنی گھڑی دیکھتے ہوئے بولا۔
علیزہ کو چہرہ دھوتے واقعتا صرف ایک منٹ لگا۔ برق رفتاری سے چہرے پر پانی کے چھپاکے مارتی، وہ ایک منٹ میں واش روم سے باہر تھی۔
جنید نے اسے باہر آتے دیکھ کر اس کا بیگ اٹھا لیا۔ ”بس اب آپ آ جائیں۔ خاصا انتظار کیا میں نے آپ کا!”
علیزہ نے حیرانی سے اس کا چہرہ دیکھا۔” خاصا انتظار؟” وہ بے اختیار مسکرایا۔




Loading

Read Previous

امربیل — قسط نمبر ۱۱

Read Next

کیمرہ فلٹرز — فریحہ واحد

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!