امربیل — قسط نمبر ۴

”میں آرہا ہوں۔”
اس بار چند لمحوں کے وقفہ کے بعد اس نے کہا تھا۔
وہ واپس کچن میں آکر کافی میکر میں پانی ڈالنے لگی۔ چند لمحوں بعد اسے لاؤنج میں عمر کی آواز سنائی دی تھی۔ وہ فون پر باتیں کر رہا تھا۔ علیزہ اپنے کام میں مصروف رہی۔ وہ اس وقت فریج سے کریم نکال رہی تھی جب اس نے عمر کی آواز سنی تھی۔
”میں نے تم کو کمرے میں آنے سے منع نہیں کیا ۔”
اس نے مڑ کر دیکھا، وہ کچن کے دروازے میں کھڑا تھا۔
”آپ جب چاہیں میرے کمرے میں آسکتی ہیں۔”
وہ مڑکر دوبارہ کریم کا پیکٹ نکالنے لگی۔
”اس دن اعتراض مجھے صرف تمہارے آنے کے طریقے پر ہوا تھا۔ کیونکہ میرا خیال ہے کہ وہ زیادہ مناسب نہیں تھا۔”
وہ ایک بار پھر کہہ رہا تھا۔ علیزہ کریم کو پیالے میں نکالنے لگی۔ وہ خاموشی سے اسے دیکھتا رہا، وہ اس کے وہاں کھڑے ہونے سے الجھ گئی ۔
”میں اتنا برا بھی نہیں ہوں کہ آپ میری بات کا جواب دینا بھی پسند نہ کریں۔”
وہ کچھ کہے بغیر ہی کریم کو پھینٹنے لگی۔ عمر اسے کبھی بھی آپ کہہ کر مخاطب نہیں کرتا تھا۔ اسے حیرانی ہو رہی تھی اس وقت وہ اسے آپ کہہ کر کیوں مخاطب کر رہا ہے۔
”ٹھیک ہے جواب مت دیں کافی کا ایک مگ تو دے سکتی ہیں؟”




اس کی اگلی فرمائش نے علیزہ کو کچھ اور حیران کیا تھا۔
وہ اب آگے بڑھ کر کچن میں موجود ڈائننگ ٹیبل کی کرسی کھینچ کر بیٹھ گیا۔ علیزہ کچھ دیر شش و پنج میں گرفتار رہی پھر اپنی سابقہ خاموشی کو برقرار رکھتے ہوئے اس نے ایک کی بجائے کافی کے دو مگ تیار کرنے شروع کر دیے۔
کافی تیار کرنے کے بعد اس نے دونوں مگ اٹھائے اور ایک مگ عمر کے سامنے میز پر رکھ دیا۔ دوسرا مگ لے کر وہ کچن کے دروازے کی طرف بڑھنے لگی تو اسے عمر کی آواز سنائی دی۔
”آپ کافی میرے ساتھ بیٹھ کر پئیں۔”
”مجھے کچھ کام کرنا ہے۔”
اس نے جواباً کہا تھا۔
”میں آپ کا زیادہ وقت نہیں لوں گا۔ کافی پینے میں زیادہ سے زیادہ پانچ منٹ لگیں گے۔”
اس نے ایک بار پھر کہا ۔
”نہیں۔ مجھے یونیورسٹی کابہت سا کام کرنا ہے۔”
اس نے سر جھکائے ہوئے ایک بار پھر انکار کر دیا۔ عمر اس بار پھر اصرار کرنے کے بجائے تیزی سے اٹھ کر کچن سے نکل گیا۔ علیزہ ہکا بکا اسے جاتا دیکھتی رہی۔ اسے عمر سے اس قسم کے رد عمل کی توقع نہیں تھی۔
کافی کا مگ اب بھی ویسے ہی میز پر پڑا ہوا تھا، اور اس میں سے نکلنے والا دھواں دیکھ کر علیزہ کو افسوس ہو رہا تھا۔ وہ اندازہ نہیں کر پارہی تھی کہ عمر ناراض ہو گیا ہے یا ویسے ہی اٹھ کر چلا گیا ہے۔
٭٭٭
دو دن کے بعد چھٹی کا دن تھا، اور علیزہ دس ، گیارہ بجے کے قریب لان میں اپنی ایک پینٹنگ مکمل کرنے میں مصروف تھی۔ آسمان بادلوں سے ڈھکا ہوا تھا، اور ٹھنڈی ہوا چلنے کی وجہ سے خاصی خنکی تھی۔ مگر وہ جان بوجھ کر لینڈ اسکیپ مکمل کرنے کے لئے باہر آگئی تھی۔
پیلٹ کو ہاتھ میں تھامے ہوئے وہ برش کے ساتھ کینوس پر اسٹروکس لگا تی رہی۔ سورج کی روشنی نہ ہونے کی وجہ سے اسے شیڈز دینے میں بہت غور و خوض کرنا پڑ رہا تھا۔ شاید وہ ابھی کچھ اور دیر اسی انہماک سے اپنے کام میں مصروف رہتی۔ مگر کینوس پر پڑنے والے بارش کے ایک قطرے نے اسے چونکا دیاتھا۔ اس نے بجلی کی سی تیزی سے کینوس کو ایزل سے اتار لیا۔ پیچھے مڑتے ہی اس کی نظر عمر پر پڑی تھی۔ وہ لان کے بالکل ہی سامنے شیڈ کے نیچے برآمدے کی سیڑھیوں پر اس جگہ بیٹھا ہوا تھا۔ جہاں اس نے اپنے برش اور پینٹ باکس رکھے ہوئے تھے۔ وہ ایک لمحہ کے لئے ٹھٹھکی پتا نہیں وہ کب سے وہاں بیٹھا ہوا تھا۔ علیزہ کو اس کی آمد کا پتا نہیں چلا تھا۔ پھر اس نے کینوس کواپنے کلرز کے پاس جاکر رکھ دیا۔ واپس لان میں آکر اس نے اپنا ایزل اٹھایا اور اسے بھی وہیں لے آئی۔ عمر اب اس کی پینٹنگ دونوں ہاتھوں میں تھامے دیکھ رہاتھا۔ علیزہ خاموشی سے اس کے قریب آکر اپنی چیزیں سمیٹنے لگی تھی۔
”علیزہ ! تمہیں اب مجھے معاف کر دینا چاہئے ۔”
وہ پینٹ باکس اور برش اٹھاکر کھڑی ہو رہی تھی۔ جب عمر نے نظریں اٹھا کر اس سے کہا۔ وہ اس کے اس جملے پر حیران رہ گئی تھی۔
”میں آپ سے ناراض نہیں ہوں تو پھر معافی کس بات کی؟”
عمر نے کچھ کہنے کے بجائے نرمی سے اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے اپنے پاس بٹھا لیا۔
”میری بکواس پر غصہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔”
”آپ ناراض تھے مجھ سے ، میں تو ناراض نہیں تھی۔”
عمر کا رد عمل اس کے لئے بے حد حیران کن تھا۔ وہ یک دم کھلکھلا کرہنسنے لگا تھا۔ چند لمحے ہنسنے کے بعد اس نے کہا۔
”میں تم سے ناراض نہیں ہو سکتا علیزہ؟ تم سے؟”
”مگر آپ تھے!”
اس نے اپنے لفظوں پر زور دیتے ہوئے کہا۔
”نہیں، میں تم سے ناراض نہیں تھا۔ ناراض ہونے کے لئے شکایت کا ہونا ضروری ہوتا ہے اور مجھے تم سے کبھی کوئی شکایت نہیں ہو سکتی۔”
اس نے سر اٹھا کر بے یقینی سے عمر جہانگیر کو دیکھاتھا۔




Loading

Read Previous

امربیل — قسط نمبر ۳

Read Next

برسات

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!