
لالی — شاذیہ خان
رجونے چولہے میں مزید لکڑیاں جھونکیں اور جلدی جلدی پیڑے بنانے لگی ۔ چونکی اُس وقت جب بارش کی کن من اس کے کانوں سے
![]()

رجونے چولہے میں مزید لکڑیاں جھونکیں اور جلدی جلدی پیڑے بنانے لگی ۔ چونکی اُس وقت جب بارش کی کن من اس کے کانوں سے
![]()

عشق تے آتش سیک برابر سانوں عشق دا سیک چنگیرا اگ تے ساڑھے ککھ تے کانے عشق ساڑے تن میرا اگ دا دارو مینہ تے
![]()

اس کے چاروں طرف خوبصورت سبزہ تھا۔ شیشم اور چیڑ کے درخت، نرم ملائم سر سبز گھاس…. اوپر آسمان پہ کالے بادل چھانے لگے تھے۔
![]()

وہ عجیب کیفیت میں تھی ….. ناک کے نتھنوں سے، سانس کے نام پر خارج ہونے والی ہوا تپش لیے ہوئے تھی۔ وہ کہاں تھی،
![]()

مٹّی دا توں مٹّی ہونا کاہدی بلّے بلّے اج مٹّی دے اُتے بندیا کل مٹّی دے تھلّے اللہ وسائی بے یقینی کے عالم میں گامو
![]()

پیش لفظ ماضی (سال١٩٩١ء) Aung san suu kye.. (Nobel peace prize winner…….) (٣ جون، ٢٠١٥) محض %4 اقلیتی آبادی گیارہ اقلیتی انسانوں کو بس سے
![]()

پینترا بدل کر گرو نے پھر وار کیا۔ اس بار یہ وار دائیں ہاتھ کوجھکاوا دے کر بائیںطر ف کیا گیا تھا۔ لیکن دس بارہ
![]()

کپڑا پھٹے تے لگے تروپا دل پھٹے کیہہ سینا سجناں باج محمد بخشا کیہہ مرنا کیہہ جینا ”چل موتیا! بس دیکھ لی ہے تُو نے
![]()

رات اپنے تیسرے پہر میں داخل ہو چکی تھی ،میں شیشے سے سر ٹکائے تیزی سے باہر دوڑتے ہوئے مناظر دیکھ رہا تھا،کہیں کہیں لائٹس
![]()

ساجد تھکا ہارا گھر لوٹا جمیلہ نے اسے دیکھتے ہی آڑے ہاتھوں لیا:”اتنی رات گئے تک باہر کیا جھک مارتے رہتے ہو ۔تنخواہ تو تم
![]()