
عورت، مرد اور میں — عمیرہ احمد
”عورت، مرد اور میں” میری پہلی غیر مطبوعہ تحریر ہے جو کسی ڈائجسٹ میں شائع ہونے کی بجائے پہلی بار ایک کتاب میں شائع ہو
![]()

”عورت، مرد اور میں” میری پہلی غیر مطبوعہ تحریر ہے جو کسی ڈائجسٹ میں شائع ہونے کی بجائے پہلی بار ایک کتاب میں شائع ہو
![]()

” زندگی گلزار ہے ” میری پہلی تحریر تھی جسے میں نے اپنی ہینڈ رائٹنگ بہتر کرنے کے لیے لکھنا شروع کیا تھا۔ اس وقت
![]()

میرے پیارے اللہ! ”آپ کے نام یہ میرا پہلا اور آخری خط ہے، بچپن میں ایک بار ایک کہانی پڑھی تھی… ایک یتیم بچے کی
![]()

ناک تین اقسام کی ہوتی ہیں۔ ایک ناک وہ ہے جو ہمارے چہروں پر پائی جاتی ہے۔ یہ سونگھنے کا کام کرتی ہے اور اس
![]()

میں اسے سمجھاتی تھی کہ ملازم کو اس کا حق دیا کرو۔ اسے بلا ضرورت مت جھڑکا کرو۔ آخر وہ بھی انسان ہے۔ اس کے
![]()

سیڑھیاں غائب ہو چکی تھیں اور وہ جسے گھر کی چھت سمجھ رہی تھی وہ ایک پہاڑ کی چوٹی تھی جس سے نیچے اترنے کا
![]()

اس نے سانس لیتے ہوئے فضا میں کسی خوشبو کو محسوس کیا۔ آنکھیں بند کر کے گہرے سانس لیتے ہوئے اس نے اس خوشبو کو
![]()

انتساب! نجمہ سلطان محمود کے نام جنہوں نے 30 سال پہلے اسلام قبول کرنے کے بعد انگلینڈ چھوڑ کر پاکستان میں سکونت اختیار کرلی۔ پیش
![]()

”آپ اسے کسی عامل کے پاس لے کر کیوں نہیں جاتیں؟ضرور کوئی آسیب ہے اس پر ورنہ کوئی نارمل انسان بھی ایسا رویہ اختیار کرتا
![]()

”سسٹر! مجھے آپ سے ایک درخواست کرنی ہے۔” وہ اس دن چرچ سے واپس آکر سیدھی سسٹر پیٹریشیا کے پاس گئی تھی۔ سسٹر الزبتھ بھی
![]()