جھوک عشق – ایم رضوان ملغانی – داستانِ محبت 

محبت ہوگئی ہے مجھے آپ سے کرامت۔اس نے کہا تھا۔

پاگل ہوگئی ہو کیا ،کہہ رہی ہو یہ۔کرامت نے یک دم اس کا ہاتھ چھوڑ دیا۔

پورے ہوش اچ کہہ رہی ہوں کرامت۔وہ بولی۔

ایک ہی دن میں تجھے مجھ سے محبت ہوگئی۔کرامت اب ہنس کر بولا۔

محبت دا وی کوئی ویلا مقرر ہوتا ہے، اے تے وحی دی طرح نازل ہوتی ہے۔صفیہ پر ایک طلسم سا طاری تھا۔

پر مجھے محبت نہیں ہے تجھ سے،میں کسی جھوک والی سے شادی تھوڑی کروں گا۔ میری پسند کوئی اور ہے صفیہ۔میرا نام اپنے دل سے نکال دو ،میں تمہیں کسی اندھیرے میں نہیں رکھنا چاہتا۔ وہ ڈی جی خان کی ہے بہت پیاری، بہت حسین ۔ میں اسی کو اپنا شریک سفر بناں گا۔ میں کسی ان پڑھ کو اپنی زندگی میں تھوڑی لاں گا۔اس نے اسے واقعی اندھیرے میں نہیں رکھا تھااور ساری حقیقت بتادی تھی۔ وہی پاگل تھی جواسی سوچ میں مبتلا رہی کہ کبھی نہ کبھی کرامت کے دل میں گھر کرے گی۔ یہ اس کی خام خیالی ہی رہی۔ کرامت نے راشدہ کو بھی بتادیا تھا اور اسے صفیہ سے نفرت ہونے لگی تھی۔صفیہ پراس کا مطلق اثر نہ ہوا۔ وہ روز اوّل کی طرح ڈھیٹوں کی طرح آتی ،کبھی کچھ پکاکرلاتی توکبھی کچھ۔ کرامت نے اسے ایک کھلونا سمجھ لیا تھا جس سے کھیل کر وہ اپنا دل بہلا لیا کرتا تھا۔ اس سے آگے اس کی کوئی وقعت تھی نہ اہمیت ۔وہ اس کے لیے ایک ڈگڈگی تھی جو اس کے اشاروں پر بجتی تھی۔ کبھی کبھار جی بہلانے کے لیے پیار محبت کی باتیں بھی کرلیتا تھا اور وہ یقین کرلیتی تھی۔ یہ اس کا دردِ سر تھا،کرامت کا نہیں۔کرامت نے جو ٹاسک سوچ رکھا، اسے وہی حاصل کرنا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہ تھااور صفیہ آپشن بھی نہ تھی۔ ایک مذاق تھی ایک لطیفہ، ایک چٹکلا اور بس۔

٭….٭….٭

Loading

Read Previous

ٹیپو اور سنہری پری ۔ الف نگر

Read Next

عشق”لا“ – فریال سید -داستانِ محبت

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!