نامراد

بالا کچن میں چائے کے ایک درجن کپ کا آرڈر دے رہا تھا اور روبی تلملا رہی تھی ”بس کردے بالے یہ تیسری بار تو چائے بنوا کر لے جارہا ہے۔“ اس نے بیلن زور سے ایک طرف پٹخا ”میں تو میاں صاحب کہتے ہیں تو آتا ہوں تو منع کردے میاں صاحب کو بلکہ میں خود ہی کہتا ہوں روبی منع کر رہی ہے۔“ بالا روبی کی تلملاہٹ پر محظوظ ہوکر پلٹا۔
”ارے بالے رُک میں تو مذاق کررہی تھی اللہ کی قسم مذاق تھا تو بیٹھ پانچ منٹ میں چائے تیار ہوجائے گی۔“ وہ گھبرا گئی میاں صاحب کے نام پر۔
ہاں دیکھ میری چائے میں بالائی پوری ڈالنا ورنہ…. بالے نے بھی کمینگی کی انتہا کردی۔
”تو کہے تو صرف بالائی ہی ڈال دیتی ہوں۔“ اس نے بھی اندر ہی اور کچکچا کر کہا۔
”میں تاجور باجی کے پاس بیٹھا ہوں تو بنا کر آواز دے دینا۔“ بالے نے ادا سے بالوں کی لٹ پیچھے کی۔
تاجور باہر برآمدے میں میز پر بیٹھی بہت سارے بیلے کے پھولوں سے گجرے بنا رہی تھی۔
”بالے کہاں رہتا ہے آج کل۔“ تاجور نے ایک نظر اس پر ڈالی اور مسکرائی۔ وہ واحد تھا جو زنان خانے میں بنا کسی جھجک کے آجا سکتا تھا۔ میاں صاحب کو کوئی اعتراض نہ تھا۔ نہ جانے کب سے وہ حجرے میں میاں صاحب کی خدمت پر مامور تھا۔ تیسری نسل سے تعلق رکھنے والا بالا سب کے لیے بہت بے ضرر تھا۔
”تاجور باجی میں تو یہیں ہوتا ہوں آپ ہی بہت مصروف ہوگئی ہیں۔ عمارہ باجی کی شادی میں۔“
”بس آج رخصتی ہے اس کی پھر فارغتم بتاﺅ کوئی کام تھا۔“ اس نے جلدی جلدی ہاتھ چلائے۔
”نہیں کام تو کوئی نہیں بس اللہ سے بہت دُعا ہے تاجور باجی اللہ آپ کے نصیب بھی اچھے کرے۔ جلدی سے آپ بھی اپنے شہزادے کے ساتھ رخصت ہوجائیں۔“اُس نے ہاتھ اُٹھا کر دعا مانگی۔
”ارے بالے کیسی بات کررہے ہو خاموش رہو۔ اماں نے سُنا تو ابھی کلاس ہوجائے گی تمہاری….“ اس نے منہ پر انگلی رکھ کر بالے کو خاموش کروایا۔
”سچی تاجور باجی میرا بڑا دل کرتا ہے آپ کو دلہن کے روپ میں دیکھنے کے لیے۔“ اُس کی آنکھیں چمکیں۔ اسی لمحے حجرے سے شور کی آوازیں بلند ہوئیں۔ دونوں کی توجہ اس جانب مرکوز ہوگئی ”اچھا یہ بتاو ¿ آج کون آیا ہے اندر رضیہ باجی لائیں ہیں کیا اپنی بیٹی کو۔“ اُس نے سرگوشی کی۔
”جی وہ انتظار میں بیٹھی ہیں کہ کب میاں صاحب اندر بلائیں؟ فرزانہ باجی کی عجیب سی حالت ہے بار بار حال آرہا ہے ان پر۔“ اسی وقت دوسری طرف سے اونچی اونچی آوازوں کا ایک طوفان مچ گیا….
٭….٭….٭

Loading

Read Previous

ورثہ

Read Next

پتھر کے صنم

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!