نامراد

پھر تاجور کی اکثر شامیں مراد سے فون پر باتیں کرتے گزرتیں۔ مستقبل کے خواب دیکھتے دیکھتے وہ سب کچھ بھول بیٹھی، یاد تھا تو صرف مراد جس کی مراد اس کی زندگی کا سب سے بڑا حاصل بن چکی تھی….
٭….٭….٭
گھر میں سب اُس کے بدلتے رویے سے بہت حیران تھے۔ ہر وقت خاموش اور اُداس رہنے والی اب کتنا چہچہانے لگی تھی۔ دماغ پر محبت کا نشہ چڑھ چکا تھا۔ محبت سب سے تیزنشہ ہے۔ سرور کا ایسا تڑکا لگاتی ہے بندہ کسی جوگا نہ رہے۔ اردگرد کا کوئی ہوش نہیں بہ ظاہر انسان اپنے حواسوں میں لیکن بدحواسی پورے عروج پر۔ سب کچھ محسوس ہو رہا ہے لیکن ساری حسیّات ختم۔ یاد ہے تو صرف محبوب کی ہر بات، محسوس ہو رہی ہے تو اس کی ہنسی، اس کی نگاہ، اس کا بولنا، اس کا چلنا، خود سے بے اختیار، اور اس وقت تاجور اسی کیفیت میں تھی۔
وہ آج شہلا پھوپھو کی قبر پر آئی ہوئی تھی۔ نہ جانے کیوں آج دل بھر سا آیا؟ اور وہ ان کے پاس چلی آئی۔ وہ ان کے پاس بیٹھ کر اُن سے دل کی بہت سی باتیں کرنا چاہ رہی تھی۔ شہرِ خموشاں کے باسی کتنے خاموش ہوتے ہیں، سکون سے ایک دوسرے کے پاس مگر ایک دوسرے سے بالکل انجان کسی کو کسی کی خبر نہیں۔
بالا قبر پر پھول اور پانی ڈال کر فاتحہ پڑھ چکا تھا اور اب واپس گاڑی کی طرف جا رہا تھا۔ اس نے بھی فاتحہ پڑھی آنسو پونچھے اور تھوڑی دیر کے لیے وہیں بیٹھ گئی۔
”پھوپھو مجھے ہمت دیں کہ میں ایسی بغاوت کر سکو جو آپ کا اور میرا حق تھا، جو حق مجھے اور آپ کو اس مذہب سے ملا تھا مگر ہمیں نہیں دیا گیا۔ دل پر پتھر رکھ کر یہ فیصلہ کر رہی ہوں مگر مجبور ہوں۔ آپ جیسی سخت جان نہیں کہ اپنی قبر خود تیار کر سکوں۔“ اس نے مدعا یوں بیان کیا جیسے پھوپھو سامنے بیٹھی ہوں۔
”آج میں اور مراد اپنی زندگی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ کوئی دعا نہیں مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے پھوپھو پلیز آپ جہاں کہیں بھی ہیں میرے لئے دُعا کیجئے گا۔“ آنسو اس کے رخساروں کو بھگو رہے تھے اور جسم ہولے ہولے لرز رہا تھا۔آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے۔ ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی اور قبرستان میں لگے نیم کے درختوں کے پتے ہولے ہولے سرسرا رہے تھے۔ جن کی وجہ سے قدرے ٹھنڈک کا احساس تھا۔ کافی دیر پھوپھو سے دل کی بات کر کے اور اپنا دُکھ آنسو کی صورت ان کی قبر کی مٹی کے حوالے کر کے وہ پلٹ آئی۔
٭….٭….٭

Loading

Read Previous

ورثہ

Read Next

پتھر کے صنم

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!