الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۸

زلیخا اکیڈمی جانے لگی اور دن و رات کا ہر پل پڑھائی میں بتانے لگی۔
حسن اسے اپنی بائیک پر اکیڈمی لے جاتا اور واپس بھی لے آتا۔ وہ خود ازحد مصروف تھا لیکن مصروفیت میں سے وقت نکال کر زلیخا کو لایا لے جایا کرتا تھا۔ ہرروز اس سے پڑھائی کی بابت سوال کرتا تھا اور ہمت بندھاتا تھا۔ خود اس کے اپنے دن رات بازار کی معلومات لیتے گزرتے تھے۔ وہ بازار کے ہر دکاندار اور کپڑے کے تاجر سے ملا اور اخراجات و منافع کا تخمینہ اور معاملاتِ کاروباری کی تفصیل جمع کرتا رہا۔
دکانداروں نے اسے ایک شخص سے ملوایا جسے وہ سپلائر کہتے تھے۔ وہ تمام دکانداروں کو ریشمی ، سوتی اور کامدانی کپڑا لا کر دیا کرتا تھا اور دکاندار اس پر منافع رکھ کر دکان میں بیچا کرتے تھے۔ حسن نے اس سے ملاقات کی اور بازار میں کپڑے کی طلب کے مطابق اس سے کپڑے کے تھان منگوائے۔ ہاتھ کے ہاتھ ادائیگی کی اور معزز کہلایا۔
دوسرا کام اس نے یہ کیا کہ لگے ہاتھوں ماموں کی دکان کا سارا مال اٹھوا دیا۔ ماموں اپنی کتابوں سے جدائی کے خیال سے آٹھ آٹھ آنسو روئے لہٰذا ان کی تسلی خاطر کے لیے ان کے گٹھے بندھوا کر ایک دکاندار کے گودام میں رکھوائے اور اس کو اس کا معقول معاوضہ ادا کیا۔ باقی سامان اُردو بازار پہنچایا اور اونے پونے بیچ کر دام کھرے کیے۔
یہ تمام کارروائی ایک دن میں مکمل کر کے اگلے دن حسن نے رنگ و روغن کرنے والوں کو بلایا اور دکان میں زورشور سے روغن کا کام ہونے لگا۔
حسن نے یہ کام حساب کتاب کر کے شروع کیا تھا اور ان دنوں میں کروایا تھا جب بنے بھائی کا دکان پر آنے کا امکان نہیں ہوتا تھا لیکن اس کی قسمت نے یہاں بھی اس کو دھوکہ دیا اور شومئی طالع نے اسے ستایا یا پھر شیطان نے بنے بھائی کو ورغلایا کہ ابھی دکان میں روغن شروع ہوئے دوسرا دن ہوا تھا کہ بنے بھائی وہاں آدھمکے۔
بنے بھائی کا اچانک ظہور ہوا۔ کامیابی کا نشہ حسن کے دل و دماغ سے کافور ہوا۔ ساری چوکڑیاں بھول گئے، ہاتھ پاؤں سب پھول گئے۔

اتنے میں آفتابِ جہاں تاب، افق چرخ بریں سے نمودار ہوا، صبح کا سفیدہ آشکار ہوا۔ شہرزاد نے یہاں کا قصہ یہاں چھوڑا، داستان گوئی سے منہ موڑا۔ بادشاہ نے نمازِ سحر ادا کی اور دیوانِ خاص کی راہ لی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(باقی آئندہ)

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۷

Read Next

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۹

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!