الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۸

زلیخا کی آنکھوں میں سختی ابھری اور اس نے تیز آواز میں کہا۔ ‘‘اوہ نو۔۔۔ نو۔۔۔ نو۔۔۔’’
یہ کہہ کر مٹھی کھولنے کی کوشش کی مگر حسن نے اور سختی سے پکڑ لی اور کھولنے سے اسے باز رکھا۔
زلیخا نے غصے سے کہا: ‘‘میرا ہاتھ چھوڑو حسن۔’’
حسن نے مزے سے کہا: ‘‘پہلے وعدہ کرو کہ تم یہ تحفہ قبول کرو گی۔’’
زلیخا نے غصے سے کہا: ‘‘کیوں؟ کیوں قبول کروں گی؟ کیا لگتی ہوں میں تمہاری؟’’
حسن نے ترنت جواب دیا: ‘‘میری ذمہ داری ہو تم۔ یہ تمہارے امتحان کے پیسے ہیں۔’’
زلیخا چند لمحے خاموش رہی۔ پھر نظریں چرا کر بولی: ‘‘میرے پاس پیسے ہیں۔’’
حسن نے کہا: ‘‘ہوں گے لیکن امتحان کی تیاری کے لیے تمہیں مدرسے جانا پڑے گا۔’’
زلیخا نے آہستگی سے تصحیح کی: ‘‘اکیڈمی۔’’
حسن نے کہا: ‘‘ہاں وہی۔ تو اس کے لیے بھی پیسے چاہئیں، پھر امتحان کے لیے، پھر داخلے کے لیے، پھر کالج کے علماء و فضلاء کے ہدیے کے لیے۔ دیکھو انکار نہ کرنا۔ تم میرا تحفہ قبول کرو گی تو مجھے کوئی کمی نہ ہو گی۔ میرے پاس اور بہت جواہر ِبیش بہا ہیں۔ اگر نہ بھی ہوتے اور صرف یہی ایک ہیرا ہوتا میں تب بھی تمہی کو دیتا۔ تعلیم کے آگے ہزار ہیرے ہیچ ہیں، بنا تعلیم زندگی کے رستے پرپیج ہیں۔’’
زلیخا ساکت و دم بستہ بیٹھی حسن کو دیکھتی رہی۔ حسن نے آہستہ سے اس کا ہاتھ چھوڑا اور جواہرات کی طرف متوجہ ہوا۔ اس نے ان میں سے ایک انگوٹھی اٹھائی اور زلیخا کو دکھائی۔ زلیخا نے دیکھا کہ ہیروں کے گھیرے میں ایک بڑا نیلم یوں چمک رہا تھا گویا ستاروں کے جھرمٹ میں چاند تھا، بلکہ چاند بھی اس کے آگے ماند تھا۔
حسن نے کہا: ‘‘یہ میری ماں کی انگوٹھی تھی۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ اس کی نیلم چاند کے گھٹنے بڑھنے کے ساتھ رنگ بدلتا ہے۔ ماں کا سب زیور بک گیا، صرف یہ اس نے بچا لی۔ کہتی تھی، حسن، یہ میری بہو کی امانت ہے۔’’
یہ کہہ کر آبدیدہ ہوا، الم رسیدہ ہوا۔
زلیخا نے کہا: ‘‘اس کو سنبھال لو۔ اپنی بیوی کو دینا۔’’
حسن نے آنسو پونچھ کر کہا: ‘‘ہاں کرن کو دوں گا۔ اس سے اس کا حسن دوبالا ہو گا، عشق کا بول بالا ہو گا۔’’
زلیخا نے آہستہ سے کہا: ‘دہاں ضرور دینا۔ لیکن پلیز شادی کے بعد دینا، اس سے پہلے نہیں۔’’
ابھی حسن کوئی جواب نہ دے پایا تھا کہ اندر سے ممانی کے بولنے کی آواز آئی۔ زلیخا کو بلاتی تھی، اسے ڈھونڈتے خود باہر آئی تھی۔ زلیخا اور حسن اچھل پڑے۔ جلدی جلدی سب اشرفیاں و جواہر پوٹلی میں ڈالے۔ حسن نے پوٹلی کو داخل ِجیب کیا اور وہاں سے فرار ہوا۔

٭……٭……٭

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۷

Read Next

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۱۹

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!