آئینہ اور فضّہ — کومل ذیشان
اسائنمنٹ مکمل کرتے ہوئے اس نے پانچویں، چھٹی بار اضطراب میں سر اٹھا کر سامنے دیکھا، کھڑکی کے شیشے پر رنگ برنگی جلتی بجھتی روشنیوں
اسائنمنٹ مکمل کرتے ہوئے اس نے پانچویں، چھٹی بار اضطراب میں سر اٹھا کر سامنے دیکھا، کھڑکی کے شیشے پر رنگ برنگی جلتی بجھتی روشنیوں
انہیں ضرور خاموش ہوجاناچائیے کہ میرے سر میں درد ہے اور میں سونا چاہتاہوں ۔ آخر یہ خاموش کیوں نہیں ہوتے۔۔۔ ” میں تو اُس
میرے نزدیک لاہور کو مغلوں کا گلبرگ کہا جائے ‘ تو غلط نہ ہو گا۔ کیوںکہ اکثر مغل شہزادوں اور شہزادیوں نے لاہور ہی کو
اسلام آبادکے خوب صورت ائیر پورٹ پر ایک سال بعد بھی ویسی ہی رونق تھی۔ کچھ بھی تو نہ بدلا تھا، ہاں البتہ فریال اب
آئیں مل کر سارے بچے کام کریں اب اچھے اچھے مل جل کر تم رہنا سیکھو بن جاؤ تم سچے بچے لڑنا اچھی بات نہیں
آؤ کتابیں کھولیں آؤ کتابیں کھولیں ہم اسکول سے ہولیں بات ادب کی بولیں کرلی ہم نے بہت ہے مستی ملے گی اس سے شہرت
”دل دار صدقے، لکھ وار صدقے دل دار صدقے، لکھ وار صدقے دل دار صدقے، لکھ وار صدقے تیرا کرم ہویا، ہویا پیارے صدقے…” چھوٹے
انسان کتنا نادان ہے….کیسے کیسے رواج ،ظالم سماج، بصیرت سے محروم، حقیقت سے انجان حقیقت، جو نہیں ہے سے ہونے تک کی گواہ ہے، جس
صدیاں بیتی تھیں یا لمحے کیا معلوم ؟ لمحوں کی خبر تو وہ رکھتے ہیں جن کے پاس کھونے کو بھی بہت ہو ، پانے