محمدۖہمارے
محمدۖہمارے بنتِ محمد رفیق (کراچی) محبت کی معراج پالینے والے نمازوں کا تحفہ ہیں وہ لانے والے سراپا صداقت سراپا امانت امین اور صادق وہ
محمدۖہمارے بنتِ محمد رفیق (کراچی) محبت کی معراج پالینے والے نمازوں کا تحفہ ہیں وہ لانے والے سراپا صداقت سراپا امانت امین اور صادق وہ
نعت رسولِ مقبولۖ سید عطاالمصطفیٰ اے کاش کبھی ہو جو رسائی ترے در کی کرتا رہوں دن رات گدائی ترے در کی آنکھوں کے لیے
آؤ کھانا کھائیں نظیر فاطمہ آؤ بچو! کھانا کھائیں مل کر دسترخوان بچھائیں اپنے ہاتھوں کو دھولیں شروع میں بسم اللہ پڑھ لیں پلیٹ میں
رات کو دیکھوں! صوبیہ اطہر رات کو دیکھوں، جی للچائے کوئی تارا ہاتھ میں آئے امی بولیں بیٹے پیارے تم بھی تو ہو میرے تارے
ہمیں اُن سے عقیدت ہے نوشین فاطمہ عبدالحق ہے خوش قسمت وہ وادی جس کا مکہ نام ہے بچو! وہاں کا ذرّہ ذرہ قابلِ اکرام
سنا ہے پچھلے وقتوں میں بیٹی اک ندامت تھی زندہ دفنا دی جاتی تھی آنکھ کھلنے پر فضا میں بدبو کا اثر غالب تھا مگر
”بی بی جی مجھے تو بہت ڈر لگ رہا ہے۔” ملازمہ نے اسٹول پر کھڑے ہوتے ہوئے کہا۔ ”اری فضیلت! میں جو کھڑی ہوں ساتھ
”محبت کے دل میں اترنے کا کوئی خاص موسم نہیں ہوتا کہ وہ آئے اور اپنی روپہلی کرنوں سے کسی وجود کا احاطہ کر کے
ایف ایم پر ایس کے کا پروگرام شروع ہونے میں ابھی پانچ منٹ باقی تھے جب وہ سارے کام ادھورے چھوڑ کر کانوں میں ہینڈ
حیدرآباد سے کراچی تک دو گھنٹے کا سفر اذیت ناک تھا ۔ سارے راستے موبائل کان سے لگائے میں امی کو تسلیاں دیتی رہی، لیکن