شریکِ حیات قسط ۵

”وہ بہت اَپ سیٹ تھا گھر جاتے ہوئے۔ میںنے اسے پہلی بار روتے ہوئے دیکھا ہے۔”

اُسے اَپ سیٹ ہونا بھی چاہیے تھا۔ وہ اس کے چاچا تھے بیٹا۔”

”مگر باپ نہیں۔” وہ بولی۔

”باپ سے بڑھ کر بھی ہو سکتے ہیں۔ سارنگ اپنی فیملی کا اکلوتا بیٹا ہے۔گھر والوں سے بہت اٹیچڈ تھا۔” وہ اس کا ری ایکشن دیکھ رہے تھے۔

”اٹیچ منٹ ہوتی ہے، مگر اتنی حساسیت اچھی نہیں۔جس حالت میں روتے ہوئے وہ یہاں سے گیا ہے، مجھے تو فکر تھی اس کا سفر کیسا گزرا ہو گا۔”

”سفر تکلیف دہ رہے گا، مگر گزر جائے گا۔ شاک تو لگتاہے بچے۔ بات ہوئی ہے تمہاری اس کے ساتھ؟” انہوں نے سمجھایا۔

”نہیں، اس کا فون بند ہے۔” اس نے منہ بنایا۔

”بات ضرور کرنا اس کے ساتھ۔ دُکھ کم ہو جائے گا اس کا۔”

”کروں گی۔ اسے کانفرنس کے بارے میں بھی بتانا ہو گا، اسے تیاری کرنے کے لیے لوٹنا ہے۔”

”ہو سکتا ہے وہ تیاری نہ کر پائے۔” وہ کافی سنجیدہ تھے۔

”کیوں؟ اسے تیاری کرنی ہے پاپا، بہت ضروری ہے۔”

”ہاں، مگر فی الحال اس کی فیملی بھی اس کے لیے بہت ضروری ہے بچے۔”

”اس کے فیوچر کا مسئلہ ہے میرے تو خیال میں دو دن بعد اسے لوٹنا چاہیے۔”

”کبھی کبھارفیملی فیوچر سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔”

”آپ فیملی اور فیوچر کو کمپیئر کرنے کی غلطی کر رہے ہیں۔فیملی الگ ہے، فیوچر الگ ہے۔” وہ جھنجلائی ہوئی تھی۔

”فیملی الگ، فیوچر الگ۔” وہ اپنی بیٹی کا جملہ دہرانے لگے۔

وہ سر جھٹک کر اٹھ گئی۔ جس حساب سے وہ بات کو لے رہے تھے، اسے لگا مزید بحث بات کو بگاڑ دے گی۔

”فیملی الگ، فیوچر الگ۔” انہوں نے دوبارہ دُہرایا۔

”پاپا۔” وہ تنقیدی انداز میں دیکھ رہی تھی۔

”کیا؟ فیملی الگ ، فیوچر الگ۔ دیٹس اٹ۔”

”اوہ! آپ کو سمجھانا بھی بڑا مشکل کام ہے۔” وہ سر جھٹک کر مسکرائے۔

”مگر میں سارنگ کے لیے پریشان ہوں۔ وہ ان دونوں بہت بڑی تکلیف سے گزر رہا ہے۔دھیان رکھنا اس وقت دوستوں کا ساتھ ہمیشہ یاد رہ جاتا ہے۔”

”آئی کین۔ میں سمجھتی ہوں اس چیز کو، کروں گی اس کے ساتھ رابطہ۔”

”مگر کانفرنس کے لیے ہی نہیں۔ اس کی فیملی کے لیے، اس کے لیے۔ سب کی خیریت پوچھنا باری باری، اُسے اچھا لگے گا۔”

”اوکے۔ میں چلوں اب؟ زور کی نیند آ رہی ہے۔”وہ اپنی کتابیں سمیٹ کر اُٹھی۔

”بالکل جائو۔ گڈ نائٹ۔” وہ مسکرائے۔

٭…٭…٭

Loading

Read Previous

شریکِ حیات قسط ۴

Read Next

شریکِ حیات قسط ۷

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!