الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۲

اس رات حسن کو زلیخا صحن میں بیٹھی نظر آئی تو ساری سرگزشت اسے کہہ سنائی۔
اس نے سن کر بے یقینی سے سر ہلایا اور ناگواری سے بولی:‘‘رشتہ طے ہونے کے لیے بینک سٹیٹمنٹ کی ضرورت ہے؟ اس نے شادی تم سے کرنی ہے یا تمہارے بینک بیلنس سے؟’’
حسن نے صفائی دیتے ہوئے کہا:‘‘وہ بے چاری لاچار ہے، یہ تو اس کے ڈیڈی کا اصرار ہے۔’’
زلیخا نے سر جھٹک کر کہا:‘‘اتنی وہ بے چاری ۔ہونہہ!’’
حسن نے سنی ان سنی کرکے پوچھا:‘‘مجھے یہ بتاؤ کہ یہ بینک سٹیٹمنٹ کہاں سے حاصل ہوگی اور اس کے لیے کیا کرنا پڑے گا؟’’
زلیخا نے طنز سے کہا:‘‘پہلے اس سے یہ پوچھو کہ کتنے لاکھ کی رقم ہوگی تو اس کا باپ مانے گا؟’’
حسن جز بز ہوا، تامل سے کہا:‘‘مجھے یہ پوچھتے شرم آتی ہے۔’’
زلیخا نے بے اختیار گہرا سانس لیا اور بولی:‘‘ان کو یہ بات کہتے شرم نہیں آتی لیکن تمہیں کچھ پوچھتے شرم آتی ہے، اوہ حسن! تم خود کو کہاں پھنسانے لے جارہے ہو؟’’
حسن نے بہ صد ِعجز و لجاجت کہا:‘‘از برائے خدا، میری مصیبت میں کام آؤ اور نکاح کا رشتہ آسان فرماؤ۔ اس کا اجر خدا سے وصول پاؤ۔’’
زلیخا کے چہرے پر اداسی ٹھہر گئی۔ سر جھکا لیا اور آہستہ سے بولی:‘‘خدا سے میں جو مانگتی ہوں، وہ مجھے نہیں مل سکتا۔’’
حسن نے ناسمجھی سے پوچھا:‘‘کیا مانگتی ہو تم خدا سے؟’’
زلیخا نے گہرا سانس لیا اور سر اٹھا کر بولی:‘‘کچھ نہیں۔مجھے یہ بتاؤ دس لاکھ ٹھیک رہیں گے تمہارے اکاؤنٹ میں؟’’
حسن نے گومگو کے عالم میں کہا:‘‘شاید۔’’
زلیخا اٹھتے ہوئے بولی:‘‘تو ٹھیک ہے۔ تم دس لاکھ کا بندوبست کرو۔ تمہارا آئی ڈی کارڈ تو بنا ہوا ہے، جا کر تمہارا اکاؤنٹ کھلوا دیتے ہیں۔’’
دو ہفتے لگا کر حسن سوداگر بچے نے دس لاکھ روپے اکٹھے کیے اور ایک صبح کالج جانے سے پہلے زلیخا کے ساتھ اکاؤنٹ کھلوانے بینک کو آیا۔ زلیخا نے اس کے سارے کاغذات پُر کیے اور اکاؤنٹ کھلوا کر دس لاکھ روپے اس میں جمع کروا دیے۔
ابھی رسید لے کر اٹھے ہی تھے کہ زلیخا ٹھٹک کر رک گئی۔ حسن نے دیکھا سامنے سے ارسلان چلا آرہا تھا۔ آکر خوش خلقی سے حسن سے ہاتھ ملایا اور پھردونوں کو یوں ساتھ دیکھ کر زلیخا سے پوچھا: ‘‘کیسی ہو؟ کیا کہوں میں تمہیں، مس زلیخا یا مسز زلیخا؟’’
زلیخا نے ایک نظر اس کی آنکھوں میں چمکتے طنز اور چہرے پر کھِلے تمسخر پر ڈالی اور اعتماد سے بولی:‘‘ڈاکٹر زلیخا۔’’
یہ کہہ کر اپنا سفید کوٹ ایک بازو سے دوسرے بازو پر منتقل کیا اور سرد اٹھا کر بینک سے نکل گئی۔ ارسلان ہکا بکا حیران و ششدر اسے جاتا دیکھتا رہا۔

٭……٭……٭

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۱

Read Next

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۳

One Comment

  • Why last episode is incomplete it has only six pages and story is not complete please check it and upload the rest of pages thank you.

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!