الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۲

ماموں کے پیدا کردہ اس ہنگامے کے بیچ حسن اپنی محبوبہ پری رخسار کو نہیں بھولا تھا۔ اس کی جدائی از بس ناگوار تھی۔ زیست بے زار تھی۔ جب دل کا الم زیادہ بڑھتا، مایوسانہ یہ غزل پڑھتا۔

عالم کا بڑے جہاں بیاں ہے
بے تابئ دل جہاں جہاں ہے
زنجیر جنوں کڑی نہ پڑیو
دیوانے کا پاؤں درمیاں ہے

آخر ایک دن اسے ملنے کو باغ میں بلوایا، اسے دیکھ کر غنچۂ دل کھلکھلایا ۔کہا:‘‘اے جانِ من! میں یہاں مضطرب و مضطر، تنہائی اور جدائی کے سبب سے بے خواب و خوار ہوں۔ دن کو آہ و زاری، رات کو اختر شماری کام ہے، عیش برائے نام ہے۔’’
وہ ناظورۂ دلفریب منہ بنا کر بولی:‘‘تو آپ کو کس نے کہا تھا اس پاگل خانے میں دوبارہ آجائیں؟ اچھے بھلے وہاں ڈیفنس میں رہ رہے تھے۔ اتنا عیش تھا وہاں پر۔’’
حسن نے حیران ہوکر کہا:‘‘اے یار جانی! تمہیں کس نے کہا کہ وہاں میں عیش میں تھا۔’’
اس نے تیکھے لہجے میں کہا:‘‘خود ہی تو بتاتے تھے ہر بات کہ گھربہت بڑا ہے اور چیزیں بے شمار ہیں اور نوکر چاکر اور ہر طرح کی سہولت ۔ پھر چھوڑ کر کیوں آگئے۔’’
حسن بے چارہ اسے کیا بتاتا کہ چھوڑ کر کیوں آیا اور عاصم کے جذبۂ عشق سے کیوں کر گھبرایا۔ لہٰذا بات کو ٹالا۔ کہا:
‘‘نہ نہ مونسے نہ رفیقے نہ ہمدمے دارم
کہ حال خود بہ کہ گویم عجب غمے دارم’’
اس پری رو، خوش ابرو نے ناک چڑھا کر کہا:‘‘ایک تو آپ کی اس شعر و شاعری سے میں بڑی تنگ ہوں۔ ادھر ڈیڈی نے میرا رشتہ طے کر دینا ہے، آپ پھرتے رہنا علامہ اقبال بنے۔’’
حسن گھبرایا، مارے فکر کے برا حال ہوا۔ پچھلے محلے والے آفتاب کا خیال ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ میری معشوقہ کو بیاہ لے جائے اور مجھ غریب الوطن کو ستائے۔
جلدی سے کہا:‘‘اے زنکۂ رنگین طبع، خوش وضع، کوئی ایسی ترکیب بتاؤ کہ تمہارے والدِ محترم تمہارا ہاتھ بس مجھی کو تھمائیں، مجھ سے بہتر کسی اور کو نہ پائیں۔’’
وہ منہ بنا کر بولی:‘‘ بتایا تو تھا میں نے آپ کو۔ ڈیڈی کو میرے فیوچر کی بہت فکر ہے۔ وہ میرا ہاتھ کسی ایسے ویسے کے ہاتھ میں نہیں دیں گے۔ آپ اپنی بینک سٹیٹمنٹ لا کر دکھا دیں، باقی میں جانوں میرا کام۔’’
حسن نے اس کا ہاتھ تھام کر کہا:‘‘اب پہلی فرصت میں ہی کروں گا، کسی اور کام میں نہ پڑوں گا۔ جلد از جلد بینک سٹیٹمنٹ لاؤں گا، تمہارے ابا کی نظر میں اعتبار بڑھاؤں گا۔ اب تم بن جیا نہیں جاتا ہے، دردِ جدائی سہا نہیں جاتا ہے۔’’
حسن کا یہ وعدہ سن کر وہ محبوبۂ دلفریب خوش و مسرور ہوئی، ہنسی کھلکھلائی۔ وصل کی آس پر عاشق و معشوق نے جانِ تازہ پائی۔

٭……٭……٭

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۱

Read Next

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۳

One Comment

  • Why last episode is incomplete it has only six pages and story is not complete please check it and upload the rest of pages thank you.

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!