
پچیس ہزار – حمیرا نوشین
ڈھولک کی تھاپ اس کے دِل کی دھڑکنوں کی رفتار میں اضافے کا باعث بن رہی تھی، مسکراہٹ پورے استحقاق سے اس کے لبوں کی
![]()

ڈھولک کی تھاپ اس کے دِل کی دھڑکنوں کی رفتار میں اضافے کا باعث بن رہی تھی، مسکراہٹ پورے استحقاق سے اس کے لبوں کی
![]()

جب کبھی میں اخبار اٹھاتی ہوں اور خبروں پر میری نظر پڑتی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ لوگ ان سے نکل کر ہمارا گریبان
![]()

آج وہ بابا جی ساتھ والے گھر میں آئے ہیں۔وہ دو ماہ پہلے سامنے والے گھر میں آئے تھے اور ان آنٹی کے بیٹے کو
![]()

دروازے سے اندر داخل ہوتے ہی اس کا سامنا ممی سے ہوا تھا… اس کا چہرہ دیکھتے ہی وہ ٹھٹکیں۔ ”کیا ہوا ہے؟” وہ بے
![]()

عالیشان محل جیسے گھر میں رہنا کس کی آرزو نہیں ہوتی ؟بڑی لاگت اور مشقت کے بعد یہ مکان تعمیر تو کر لیے جاتے ہیں
![]()

تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) ”لاہور لاہور ہے” باب8 ہم مقررہ وقت پر استنبول سے جدہ جانے والے جہاز میں سوار ہوئے۔
![]()

تحریر:مدیحہ شاہد استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ)” انقرہ کی روشنیاں باب7 صبح سویرے ہم ناشتہ کرنے کے بعد کپاڈوکیہ سے انقرہ کے لئے روانہ
![]()

تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) کپاڈوکیہ کی پراسرار وادی باب6 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم قونیہ سے کپاڈوکیہ کے لئے
![]()

تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) قونیہ ، تصوف کا شہر باب5 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم پاموکلے سے قونیہ کی
![]()

تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) پاموکلے کی حیرت انگیز خوبصورتی باب4 صبح سویرے ہم ناشتہ کرنے کے بعد برصا سے پاموکلے کے
![]()