
چنبیلی کے پھول“ (قسط نمبر4)”
قسط نمبر4 ”چنبیلی کے پھول“ اُسے اپنے کانوں پر یقین ہی نہیں آیا۔ کچھ لمحوں کے لئے اس کے حواس منجمد ہوگئے۔ وہ اتنی بے
قسط نمبر4 ”چنبیلی کے پھول“ اُسے اپنے کانوں پر یقین ہی نہیں آیا۔ کچھ لمحوں کے لئے اس کے حواس منجمد ہوگئے۔ وہ اتنی بے
تحریر:نوید احمد قسط نمبر3 ”چنبیلی کے پھول“ زوار نے اُس کی طرف دیکھا تو اُس کی مسکراہٹ گہری ہوگئی مگر وہ مسکرا بھی نہ سکی۔
قسط نمبر2 ”چنبیلی کے پھول“ ”کیا؟“ عشنا نے یقینی سے سارہ کو دیکھ رہی تھی۔ اُس کے جواب نے اُسے ششدرہ کردیا تھا اُسے
”چنبیلی کے پھول“ تحریر:مدیحہ شاہد قسط نمبر1 اسٹیج کا منظر تھا جہاں شیکسپیئر کا ڈرامہ "Hamlet” پرفارم کیا جارہا تھا۔ جسے اردو زبان میں ٹرانسلیٹ
ماں کا آکاش انتساب وطن اور قوم کی خاطربہنے والے لہو کے نام ادارتی نوٹ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران کچھ
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے
بہاولپور کی کہانی نواب صاحب زاہدہ عروج تاج زاہدہ عروج تاج صاحبہ ساہیوال میں پیدا ہوئیں اور آج کل بہاولپور مقیم ہیں۔ ایف اے تک
کشمیری لوک کہانی مہرالنسا اور سبز پری مدیحہ شاہد آخر کیا راز تھا کہ روز بہ روز اس میں تبدیلی آرہی تھی؟ کئی صدیاں پہلے
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے
منگھو پیر دلشاد نسیم میرے ننھے منے دوستو! ان کا اصل نام خواجہ حسن سخی سلطان ہے لیکن منگھو پیر کے نام سے مشہور ہوئے