
پراڈکٹ – نظیر فاطمہ
سبزی منڈی کے ایک جانب گلی سڑی سبزیوں کے ڈھیر تھے، جن پر مکھیاں اور مچھر بھنبھنا رہے تھے ۔ ارد گرد ناقابلِ برداشت بد
سبزی منڈی کے ایک جانب گلی سڑی سبزیوں کے ڈھیر تھے، جن پر مکھیاں اور مچھر بھنبھنا رہے تھے ۔ ارد گرد ناقابلِ برداشت بد
جب کبھی میں اخبار اٹھاتی ہوں اور خبروں پر میری نظر پڑتی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ لوگ ان سے نکل کر ہمارا گریبان
دروازے سے اندر داخل ہوتے ہی اس کا سامنا ممی سے ہوا تھا… اس کا چہرہ دیکھتے ہی وہ ٹھٹکیں۔ ”کیا ہوا ہے؟” وہ بے
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) کپاڈوکیہ کی پراسرار وادی باب6 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم قونیہ سے کپاڈوکیہ کے لئے
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) قونیہ ، تصوف کا شہر باب5 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم پاموکلے سے قونیہ کی
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) پاموکلے کی حیرت انگیز خوبصورتی باب4 صبح سویرے ہم ناشتہ کرنے کے بعد برصا سے پاموکلے کے
تحریر:مدیحہ شاہد استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) بُرصا کے رنگ باب3 صبح سویرے ہم نے ناشتہ کرکے سامان بس میں رکھوایا اور برصا کے لئے
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) توپ کاپی محل اور قیمتی خزانے 2باب صبح سویرے ہم تیار ہوکر ناشتہ کرنے ہوٹل کے ڈائننگ
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) آغازِ سفر باب1 سوشل ورک کا شوق اور خدمت ِ خلق کا جذبہ مجھے بین الاقوامی این
جنت سے ایک خط شہید برہان وانی بنامِ پاکستان نفیسہ عبدالرزاق میرے پاکستانی بھائیوں! السلام علیکم! آج میں آپ سے پہلی بار مخاطب ہوں۔ پاکستان