قلم کار کی شہزادی ۔ افسانچہ
قلم کار کی شہزادی ایم اے ایقان ”برف سے ڈھکے اُس بلند پہاڑ کی دوسری جانب دوسرے لوگوں کا دیس ہے۔ وہاں ایک شہزادی رہتی
قلم کار کی شہزادی ایم اے ایقان ”برف سے ڈھکے اُس بلند پہاڑ کی دوسری جانب دوسرے لوگوں کا دیس ہے۔ وہاں ایک شہزادی رہتی
کفن میں پاکٹ فاطمہ شیخ ”کیا صاحب؟ ایک جیکٹ کم قیمت میں خریدنے کے لیے آپ نے سارا دن ہمارا ٹانگ تڑوایا۔“ گل خان اپنے
لاڈلا انعم سجیل وہ ہمیشہ سے ہی ماں کا لاڈلا تھا، اکلوتا جو تھا۔ چھوٹا تھا تو جب بھی اسے چوٹ لگتی، بھاگتا ہوا ماں
مقربِ خاص سمیہ فیروز آج پھر صبح میری آنکھ ممانی کے بڑبڑانے سے کھلی۔ تنخواہ ملنے میں تو ابھی دس دن باقی ہیں یعنی ابھی
کلپٹومینیا میمونہ صدف رات کے پچھلے پہر وہ اوپری منزل کی جانب بڑھتا ہو ا ہر چیز کو آگے پیچھے اوپر نیچے سے یوں ٹٹول
اعتبار، وفا اور تم نفیسہ سعید ”یہ مقیت کون ہے؟“ حور عین نے اپنا جھکا ہوا سر اُٹھا کر سامنے دیکھا جہاں دروازے کے عین
کوزہ گر محمد عثمان ریحان ”کیا کہا ؟ کوزے نے کوزہ گر سے بغاوت کر دی ؟ تمہیں پتا بھی ہے کہ تم کیا کہہ
خواہشوں کے پھیر حمیرا فضا ”رات میرے سپنے میں پری آئی تھی ،سفید جھالر کے فراک والی پری۔اُس کے ہاتھ میں سبز رنگ کی جالی
میخیں افسانہ منیر احمد فردوس ”منو پتر! جا بھاگ کے جا، بازار سے تین انچی والی میخیں لے کے آ۔“ بابا نے مجھے پانچ روپے
ایک معمولی آدمی کی محبت محمدجمیل اختر وہ ایک ادھوری زندگی گزار رہا تھا ، بعض لوگ ساری عمر زندہ رہنے کے باوجود مکمل زندگی
Alif Kitab Publications Dismiss