خواہشوں کے پھیر ۔ افسانہ
خواہشوں کے پھیر حمیرا فضا ”رات میرے سپنے میں پری آئی تھی ،سفید جھالر کے فراک والی پری۔اُس کے ہاتھ میں سبز رنگ کی جالی
خواہشوں کے پھیر حمیرا فضا ”رات میرے سپنے میں پری آئی تھی ،سفید جھالر کے فراک والی پری۔اُس کے ہاتھ میں سبز رنگ کی جالی
میخیں افسانہ منیر احمد فردوس ”منو پتر! جا بھاگ کے جا، بازار سے تین انچی والی میخیں لے کے آ۔“ بابا نے مجھے پانچ روپے
ایک معمولی آدمی کی محبت محمدجمیل اختر وہ ایک ادھوری زندگی گزار رہا تھا ، بعض لوگ ساری عمر زندہ رہنے کے باوجود مکمل زندگی
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا خدیجہ شہوار سارا محلہ اسے اس کی معصومیت اور بھولے پن کی وجہ سے بھولا کہہ کر پکارتا۔اس
شاہ ماران پراسرار کہانی علینہ عرفان اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کچھ آشفتہ سر انسانوں نے ہر زمانے میں محبت کو
آشنا شاہ رخ نذیر رات کی سیاہ چادر سے نکل کر صبح کی پہلی کرن نمودار ہوئی، فجر کی نماز کے بعد وہ معمول کے
گھر سے مکان تک افسانہ زارا باجوہ کبھی کبھی خود سے کیے گئے عہد یوں چکنا چور ہوتے ہیں کہ انسان خود سے نظریں
بھیڑ چال انعم سجیل ”ہم برتھ ڈے کا گرینڈ فنکشن رکھ لیتے ہیں،سب کو بُلا لیں گے۔“ زینب کی پہلی سال گرہ آئی تو بیگم
بن مانگے گل رانا "نی ماں اٹھ آج فیر جانا نی” رانی نے چڑھتے سورج کی دھوپ سے خود کو بچاتی اپنی ماں کو آواز
بن مانگے گل رانا "نی ماں اٹھ آج فیر جانا نی” رانی نے چڑھتے سورج کی دھوپ سے خود کو بچاتی اپنی ماں کو آواز