افسانہ

جنّت — طارق عزیز

”میں اگر قصائی خاندان کا فرد ہوں، میرا باپ قصاب ہے، تو اس میں میرا کیا قصور؟ میں تو قصائی کا کام نہیں کرتا نا؟

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

رین کوٹ — ہاشم ندیم

تیز برستی بارش میں جب کسی کی نئی ماڈل کی گاڑی ہچکولے لیتی ہوئی ایک جھٹکے سے رُک جائے تو اس کوفت کا اندازہ صرف

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

بارِ گراں — افشاں علی

آسمان کی نیلگوں وسعتوں میں شفق کی سرخی پھیلی ہوئی تھی۔ پرندے چھوٹی چھوٹی ٹولیوں میں اپنے آشیانوں کی جانب محوِ پرواز تھے۔ ہلکی ہلکی

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

پہیہ —- نوید اکبر

سنہ ٢٠٠٧ء… جی ٹی روڈ قصبوں اور شہروں کو چیرتی ہوئی لاہور کی طرف بڑھ رہی تھی۔ جوں جوں لاہور کا فاصلہ کم ہوتا جاتا

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

درد کا درد —- عشوہ رانا

وہ درد جو میں نے کل محسوس کیا…وہ پاکستان میں روز کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی خاندان محسوس کرتا ہے۔ وہ ننھی سی چڑیا…ہمارے

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

احساس — ثمینہ طاہر بٹ

کہتے ہیں، رشتے احساس کے ہی ہوتے ہیں۔ اگر احساس ہے تو غیر بھی اپنے، اور احساس نہیں تو اپنے بھی پرائے لیکن کچھ رشتے

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

رول ماڈل — ماہم علی

پرانی کتابیں گود میں رکھے نادیہ کسی گہری سوچ میں گم بیٹھی تھی ۔ ڈھلتے سورج کی مدھم شعاعیں اس کے چہرے پر پڑ رہی

Loading

<< تحریر پڑھیں
افسانہ

لالچ — سونیا چوہدری

”دیکھو بہن آپ کا بیٹا چودہ پاس ہو یا سولہ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔ ہمیں تو بس اس کی کمائی سے مطلب ہے

Loading

<< تحریر پڑھیں
error: Content is protected !!