بن مانگے ۔ افسانچہ
بن مانگے گل رانا “نی ماں اٹھ آج فیر جانا نی” رانی نے چڑھتے سورج کی دھوپ سے خود کو بچاتی اپنی ماں کو آواز
بن مانگے گل رانا “نی ماں اٹھ آج فیر جانا نی” رانی نے چڑھتے سورج کی دھوپ سے خود کو بچاتی اپنی ماں کو آواز
بدگمانی ثنا واجد رانیہ مسز مجید کی دعوت پر ان کے گھر قرآن خوانی کے لیے گئی تھی۔ اس کی نگاہوں کا مرکز وہ خوب
بجلی کا میٹر بلال شیخ شاہد دکان پر اپنے کام میں مصروف تھا کہ اچانک ایک شخص دکان میں داخل ہوا۔ اس نے پینٹ شرٹ
ایمان داری ماہ وش طالب کاﺅنٹر کے سامنے لگی قطار میں وہ دو گھنٹے سے کھڑا تھا۔ رش بڑھا اور لوگ جگہ چھوڑ کر جانے
احساس ماہ وش طالب وہ ہمیشہ ہی اپنی قسمت سے نالاں رہی۔ بچپن میں باپ کا انتقال اور پولیو کے وائرس نے اسے بالکل مایوس
المیزان پیش لفظ المیزان ، اس لفظ سے ہی یہ ظاہر ہورہا ہے کہ اس کہانی میں ”توازن“ کی بات کی گئی ہے، وہ توازن
الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۶ ۔ آخری قسط (رات:٢٧) آخری رات ظاہر ہونا حسن پر عشق،بنّے بھائی اور حُسن کی اصلیت کا:
الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۵ (سارہ قیوم) رات: ۲۶ جانا حسن سوداگر بچے کا چِین: چھبیسویں رات کو شہریارِ جم اقتدار، فخرِ
الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۴ (سارہ قیوم) رات ۲۵ جب سلطانِ دِن نے آرام فرمایا اور خاتونِ شب نے منظرِ فلک سے
الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۳ (سارہ قیوم) چوبیسویں رات: چوبیسویں روز جب رات کی سواری مثلِ باد بہاری آئی توبادشاہ شہریار نے
Alif Kitab Publications Dismiss