آزادی کی نعمت
عظمیٰ رحمان ہاشمی
آزادی کا جشن مناتے رہنا ہے
گیت سدا خوشیوں کے گاتے رہنا ہے
لاکھوں جانیں دے کر جس کو پایا تھا
اس گلشن کو خوب سجاتے رہنا ہے
اس کی خاطر کتنے درد اٹھائے تھے
اب خوشیوں کے پھول بچھاتے رہنا ہے
دشمن پر ہیبت ہو جائے گی طاری
آزادی کے گیت سناتے رہنا ہے
دیس کی عزت اپنی جان سے پیاری ہے
ہر پل اس کی شان بڑھاتے رہنا ہے
آزادی کی نعمت کے شکرانے میں
الفت کے اب دیپ جلاتے رہنا ہے
پاک وطن کی خاطر جینا مرنا ہے
دیس پہ امبر جان لٹاتے رہنا ہے
٭…٭…٭