
چچا غالب طلبا کی نظر سے — عائشہ تنویر
چچا غالب کو کون نہیں جانتا؟ ادب کا ذوق تو ہر ایک کو نہیں ہوتا، لیکن اردو لازمی پڑھنے والوں کے لئے بھی غالب وہ
![]()

چچا غالب کو کون نہیں جانتا؟ ادب کا ذوق تو ہر ایک کو نہیں ہوتا، لیکن اردو لازمی پڑھنے والوں کے لئے بھی غالب وہ
![]()

بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ نیند بہت ظالم چیز ہے جو سولی پر بھی آجاتی ہے، لیکن یہ کوئی نہیں سوچتا کہ سولی چڑھایا
![]()

جِن کے تین سنہری بال سارہ قیوم کسی ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ ایک مرتبہ وہ ایسا بیمار ہوا کہ کسی دوا سے
![]()

خوب صورت شاہ ولا جس کی پیشانی پر ماشا اﷲ کی تختی سجی تھی، میں اس وقت گہرا سکوت چھایا ہوا تھا۔ شان دار فرنیچر
![]()

مجھے آج تک ایک بات کی سمجھ نہیں آئی کہ جب تک انسان کو اس کا پیار نہیں ملتا تو وہ یہ کیوں کہتا ہے
![]()

”بس یہیں روک دیں۔” وہ ڈرائیور کے پیچھے سے بولی تھی۔ پرس سنبھالتی وہ اپنے اسٹاپ پر اتر گئی۔ ایک لمحے کے لیے نظر سڑک
![]()

بارش کب ہو گی؟ ” عمیر نے زبیر کا ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا۔ "اگر میں ہوا کی رتھ پہ سوار ہو سکتا تو اس پہ
![]()

دیوار پر جھولتی ، بہار دکھاتی پھولوں کی بیل دل موہ رہی تھی ۔ اس سے پرے کھڑکی کی آ ہنی جالی کے نقش و
![]()

جون کی گرمی۔۔۔ دوزخ کی گرمی۔۔۔لاہور شہر اور اُنتالیس نمبر بس۔یہ بس ائیر پورٹ سے شیرا کوٹ تک جاتی تھی، نہ جانے کتنی خاک، کتنے
![]()

ڈگریاں تو اخراجات کی رسیدیں ہوتی ہیں۔ مگر کبھی کبھی زندگی او ر حا لات بھی ایک خاص ڈگری پر چل پڑتے ہیں، نا جانے
![]()